ہر طرف مولانا کے “بیان” کی گونج تھی۔ کشمیر، بالاکوٹ سے ہوتے ہوئے کراچی میں بھی یہی قیاس آرائیاں کی جا رہیں تھیں کہ زلزلے کی بنیادی وجوہات یہی ہیں، جو مولانا اپنے “بیان” میں فرما رہے ہیں۔ اُن دنوں← مزید پڑھیے
آج صبح میں جلدی اُٹھ گیا تھا، گرمی بہت تھی اس لیے رات بھر میں ٹھیک سے سو بھی نہیں سکا۔ اگر لاک ڈاؤن نہ ہوتا تو یہ رات میں باہر چہل قدمی کر کے گزارتا۔ صبح سویرے چائے پی← مزید پڑھیے
امرتا پریتم کا ناول “ایک تھی سارہ” پڑھ کر ہم کنفیوزڈ ہو گئے تھے، ہمیں یہ پتا نہیں چل رہا تھا کہ “ایک تھی سارہ” محض ناول ہے یا اس نام کی کوئی “شاعرہ” واقعی میں کراچی کے علاقے ڈرگ← مزید پڑھیے
یہ لاک ڈاون کا تیسرا روز تھا میں ایک ضروری کام کے سلسلے میں فوارہ چوک پہنچا۔ یہ لیه سٹی کا مصروف ترین چوک ہے جہاں ہر وقت ٹریفک کا بے انتہاء رش رہتا ہے باہر سے آنے والوں کو← مزید پڑھیے