سلیم احسن نقوی کی تحاریر

باغی ریاست اور دانشور حضرات۔۔سلیم احسن نقوی

باغی ریاست اور دانشور حضرات۔۔سلیم احسن نقوی/آپریشن سرچ لائٹ کے حوالے سے جب بات ہوتی ہے تو ہمارے دانشور دوست یہ بات بہت شد و مد سے کرتے ہیں کہ اس میں ریاست نے 'اپنے شہریوں' پر 'فوج کشی' کی اور مشرقی پاکستان میں پاکستانی فوج نے 'اپنے' ہی لوگوں کا قتلِ  عام کیا←  مزید پڑھیے

شخصی ڈبوں میں بند تعصب۔۔۔۔۔سلیم احسن

مجھے اس چیز سے بہت دکھ ہوتا ہے کہ پاکستانیوں کی ایک خاصی بڑی تعداد ‘ہم بمقابلہ باقی دنیا ایریا’ ( ملیریا کے وزن پر) کی شکار ہے۔ یہ ‘ہم’ کیا ہے؟ اس کی کوئی مستند تعریف نہیں ہے۔ ‘ہم’←  مزید پڑھیے

فرزندِ زمین۔۔۔سلیم احسن نقوی

آج کل فیس بک پر کچھ  حضرات کراچی اور حیدرآباد میں بسنے والے اردو سپیکنگ لوگوں کے متعلق یہ کہتے ہیں کہ چوں کہ وہ صوبۂ سندھ کے مستقل باشندے ہونے کے باوجود سندھی زبان نہیں جانتے اس لیے وہ←  مزید پڑھیے

سندھی ،پنجابی قوم پرستوں کا بیانیہ۔۔۔سلیم احسن

مجھے محسوس ہوتا ہے کہ کم از کم سوشل میڈیا پر کراچی، اور شاید حیدرآباد میں بھی، لوگوں کی لسانی بنیاد پر باقائدہ صف آرائی اور صف بندی ہو چکی ہے. اس حوالے سے وہ صورت حال آ گئی ہے←  مزید پڑھیے

پاکستان میں صوبائی قوم پرستی۔۔سلیم احسن /حصہ اول

پاکستان میں قوم پرستی، اور اس سے متعلق علیحدگی پسندی کو سمجھنے سے لیے ضروری ہے کہ ہمیںProvince یعنی ‘صوبے’ اورStateیعنی ‘ریاست’ کے درمیان فرق کا علم ہو۔ یہ دونوں، یعنی صوبہ اور ریاست، ملکوں میں قائم انتظامی اکائیوں کی←  مزید پڑھیے

قوم پرست۔۔۔سلیم احسن نقوی/آخری حصہ

https://www.mukaalma.com/30134 میرے دادا پاکستان آنے کے بعد کراچی کی عدالتوں (جنہیں وہ کچہری کہتے تھے) کے باہر سٹامپ پیپر بیچ کر اور عدالت آنے والے سائلین کے لیے سٹامپ پیپر پر اردو میں عرضیاں لکھ کر اپنے خاندان کا پیٹ←  مزید پڑھیے

قوم پرست۔۔۔سلیم احسن نقوی/حصہ اول

کاشف صاحب، آپ کے بیانیے میں اردو زبان اور ‘گنگا جمنا والوں’ کو غاصب بیان کیا گیا ہے. اس بیانیے کے مطابق 1947 میں گنگا جمنا کے علاقے کے لوگ آئے اور انہوں نے ہزاروں سال پرانی تہذیبوں پر اپنی←  مزید پڑھیے