شاکرجی کی تحاریر
شاکرجی
میری سوچ مختلف ہو سکتی ہے ۔۔ میری کاوش غیر سنجیدہ نہیں ۔۔

شکست خوردہ اسلام

اس بات کو سمجھنےمیں تھوڑا وقت لگ گیا کہ ….!!! ۔ ۔ سورج کو اپنی روشنی کی پہچان کی ضرورت نہیں ہوتی ۔۔ وہ خالق جب بھی خالق تھا جب مخلوق نہ تھی ۔۔۔ خدائے بزرگ و برتر کے سارے←  مزید پڑھیے

نالائق حاضر ہو

ساری زندگی اپنے شرفِ انسانی ہونے کا گھمنڈ لئے جب موت نے گلے سے لگانے کی کامیاب کوشش کی تو پتا چلا کہ مہلت ختم ہو چکی ہے ۔۔۔ سانسیں تھم چکی ہیں ۔۔۔۔۔ جسم ساکن دشت و دیوار کی←  مزید پڑھیے

زمین کا ٹکڑا

تم ریاست کے متعلق کچھ نہ بھی سوچو لیکن ریاست تمہارے لئے بہت کچھ سوچتی ہے ۔۔ ۔ ریاست کہتی ہے !! ۔ اے بھوک کے تھپیڑوں میں گرتے پڑتے لوگو۔۔۔ اے مفلس ضعیف آنکھوں تلے اندھیرے پالتے نابینو ۔۔۔۔۔←  مزید پڑھیے

بابا آئن سٹائن پھڑیا گیا

ہال حاضرین سے بھرا ہوا تھا ، کئی ممالک کے اساتذہ ، طالبعلم اُس شخص کی جھلک دیکھنے کے لئے بے تاب تھے جس نے ذہانت کے پروں کو پرواز کی وہ سربلندی دکھائی کہ انسان ناقص عقل ورطہ حیرت←  مزید پڑھیے

رسمی اسلام کا مختصر جائزہ

رسمی اسلام کا مختصر جائزہ شاکرجی اہل علم و دانش! جوں جوں اسلام کی حقیقی تاریخ کے اوراق سے بوسیدہ عقائد کی گرد چھٹتی جا رہی ہے ، اُسی طرح اہل علم، اسلام کی منفرد و یکتا تصویر بامطابق ریاستی←  مزید پڑھیے

باآوازتخلیق خاموش کر دی گئی …!!!

عورت خاص تخلیق کی بلند ترین معراج پر کھڑی اپنی وجودیت کا شوخ سجائے منظورِنظر الہیٰ ہونے کے باوجود زیرِ نظر عتابِ مرد ہے ۔ حیرت بھی سوچ میں مبتلا ہے کہ آخر وجہ بصیرت میں کون سا مغالطہ صدیوں←  مزید پڑھیے

مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے دور واپس جانا ہے

شاکر جی کاش میں دورِ پیغمبر میں اُٹھایا جاتا ۔۔۔۔!!! کیوں اُٹھایا جاتا ؟؟ کیا رسالت رحلتِ عربی تک ہی محدود تھی ؟؟ کیا تاقیامت تک یہ نسخہ کیمیا اپنی آب و تاب سے جاری نہیں ؟ آج اس پُرستائش←  مزید پڑھیے

میرا جنید جمشید ۔۔۔۔۔۔۔ نہ تھا ، نہ رہا…!!!

موت برحق ہے ،، اس کا روپ کیسا ہے ، یہ کس انداز سے استقبال کرتی ہے ہمارا فہم ناآشنا ہے ، اور یہ بھی رحمت ربی ہے کہ اس لم یزل نے موت کی انجان وادی کے دریچے ،←  مزید پڑھیے