حسین مرزا کی تحاریر

شاہیں پرواز تو اونچی کر لے، مگر بناتا نہیں ٹھکانا۔۔۔۔خالد حسین مرزا

چیمہ یاد آ رہا ہے، وہ اکثر کہتا ہے کہ حسین بندے کا پتر بن! اور اُس کی ایک دبک ہوش میں لے کر آنے کے لیے کافی ہوتی ہے، میں  اُسے ہمیشہ کہتا تھا کہ  میں ! اپنے ابو←  مزید پڑھیے

نیند میں جاگتے خواب اکثر مل جاتے ہیں۔۔۔۔حسین مرزا

بات یوں ہے کہ  بلال تنویر کی کتاب کے حوالے سے کوئی خواب آیا تھا، اب وہ کس بات کی طرف اشارہ تھا معلوم نہیں اور خشونت سنگھ کو تو یوں پایا تھا جس طرح وہ میرے کمرے میں میری←  مزید پڑھیے

کوئی نا مکمل بات بوجھ رہی دل پر، مگر اب مکمل کر دی۔۔۔۔خالد حسین مرزا

رات کا سبق تو  یہ تھا کہ سیڑھی اوپر  چڑھتے ہوئے اگر کوئی اس طریقے سے آپ کے پیر تلے کیل رکھنے کی کوشش کرے کہ اس کےنام پر کوئی حرف نہ آئے اور وہ یوں خود کے لیئے پختہ←  مزید پڑھیے

بچا لو اپنی بستی میں سبھی کو یاروں۔۔۔حسین مرزا

بچا لو اپنی بستی میں سبھی کو یاروں کوئی امیر ہو، غریب ہو یا ہو کوئی ضرورت مند  کوئی ہو مسیخا، مفکر دین یا علم کا خواشمند  علی با با فاؤنڈیشن خون سبھی کی رگوں میں دوڑتا ہے، اور ہر←  مزید پڑھیے

سنو بھائی سنو ! امبانی کی بیٹی کی شادی ہے۔۔۔۔۔حسین مرزا

نہ میرا کچھ لینا نہ  دینا! امبانی کون ہے مجھے ٹھیک سے تو اتنا بھی نہیں پتا۔ لیکن سب کو بتاتا چلوں امبانی کی بیٹی کی شادی ہے۔کیا کیا کچھ کرتا ہے۔ کون کون سا پروڈکٹ  بیچتا ہے، اور کیسے←  مزید پڑھیے

میرا تجسس مجھے خوبصورت بناتا گیا۔۔۔خالد حسین مرزا

ٹھہراو سمندر کے بہتے ہوئے واٹر فال کی مانند ہے۔ بہت ہی مشکل سے اپنے اندر لانے کی کوشش کر رہا ہوں، مگر اب بھی بہت  سی مشقیں درکار ہیں۔ کبھی وہ وقت تھا جو بہتے ہوئے پانی کی طرح←  مزید پڑھیے

نیند اور رشوت کا تعلق۔۔۔۔ حسین مرزا

پچھلے کچھ دنوں سے ایک سوال ذہن میں اٹھ رہا ہے اور وہ یہ ہے کہ بھوک بڑی ہے یا نیند ؟ نیند جیسے ہی طاری ہونے لگتی ہے ایک تصور بناتی چلی جاتی ہے جیسے آپ ابھی کوئی راستہ←  مزید پڑھیے

اور تماشابن گیا۔۔۔۔ حسین مرزا

ہم لوگ کسی کی پریشانی دیکھ کرخوش ہونے کے عادی ہیں، وہ لوگ معاشرے میں کم ہی پائے جاتے ہیں جو نیک نیتی سے  کسی دوسرے کے مسئلے کو اپنا سمجھ کر حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور کسی←  مزید پڑھیے