محمد جاوید خان کی تحاریر
محمد جاوید خان
جاوید خان راولاکوٹ آزادکشمیر سے تعلق رکھتے ہیں. شعبہ تدریس سے منسلک ہیں. سفرنامے لکھتے ہیں اور مکالمہ خاندان کا اہم رکن ہیں.

چلے تھے دیوسائی۔جاوید خان

خُوبصورت پگڈنڈیوں ،ڈھلوانوں پہ بسے گاؤں ،جہاں سارے گھر کبھی کچے تھے میں نے شعور سنبھالا۔میرے کچے گھر کے سامنے سیبوں کا گھنا باغ تھا۔بہار میں سیبوں پہ پھول آتے تو بھنورے  ،شہد کی مکھیاں اِن پہ لپک آتیں ۔کچے←  مزید پڑھیے

کَٹے اور بَچھے۔ جاویدخان

کَٹا بھینس کالاڈلا بچہ ہوتا ہے اور بَچھہ گائے کا چہیتا۔جب تک کوئی بھینس کَٹا نہیں دے گی تو وہ دُودھ نہیں دے گی،بالکل ایسی ہی ضد گائے کی ہے۔دونوں کا دُودھ کَٹے او ر بَچھے سے لگا بندھا ہے۔حالانکہ←  مزید پڑھیے

جنت میرے اجداد کا گھر ہے

انسان نے ہمیشہ اپنے سے برتر ہستی کاوجود تسلیم کیا ہے۔پھر اُس کے متعلق طرح طرح کی خیال آرائیاں کی ہیں۔جتنی زبانیں اتنے ہی اُس کے نام ہوئے۔وقت کے ساتھ ساتھ انسان کاخُدائی تصور ترقی کی منزلیں طے کرتا گیا۔مناجات←  مزید پڑھیے

سرحد

بچپن سے میں اپنے کچے گھر کی مشرقی دیوار کے ساتھ لگے اک پتھر پہ بیٹھا کرتا تھا۔ سامنے بالکل ایک دم پیالہ نما وادی پر ل سے نظریں اُٹھتی ہیں تو پُشت بہ پُشت پہاڑوں کا یک سلسلہ کھڑا←  مزید پڑھیے

ہیڑ اور کَس

ہیڑ اور کَس جاوید خان چیت کی بارشیں ہم پہاڑیوں کے لیے ہمیشہ خطرے کی گھنٹی ہوتی تھی۔سرمائی خطوں میں سکول کالج جنوری فروری میں بند رہتے ۔بھاری برف باری معمولات زندگی معطل کردیتی تھی۔مارچ میں برف کاسلسلہ ختم ہو←  مزید پڑھیے

سُریلی دُنیا کے باسی خطرے میں

سُریلی دُنیا کے باسی خطرے میں جاویدخان میں نے ہمیشہ ساون کو نرم او ردھیما محسوس کیا۔ساون کی دھیمی بارش ایک ایک پتی کو نہلاتی ہوئی زمین کے اندر تک اُتر جاتی ہے۔چیت کے سرکش بادلوں اور ساون کی پھُواروں←  مزید پڑھیے

ڈکار

ہماری تمام اُردو لغتوں کے مطابق ”ڈکرانے“ اور ”ڈکارنے“ کا آپس میں کسی بھی قسم کا کوئی خاندانی رشتہ نہیں ہے۔ڈکار وں کی کئی ایک شکلیں ہیں مگر دو زیادہ معروف ہیں بدبودار اور بے بُودار۔ سائنس کی وہ تھیوریاں←  مزید پڑھیے