مفلح \ مفسد

عبادت گاہ چاہے ہم مسلمز کی ہو یا نون مسلمز کی دونوں کی عبادت گاہوں کا احترام لازم ہے۔ حتیٰ کہ ریاست کا فرض ہے کہ وہ عبادت گاہوں اور اپنے عوام کی حفاظت کی زمہ دار ہو —
مجھے کسی سومناتھ کے مندر سے یا کسی تاریخی کارنامے یا افسانے سے مطلب نہی۔ میں صرف ایک بات جانتی ہوں کہ جب دور فاروقی میں ایران فتح ہوا تھا تب عمر رضیﷲ عنہ نے وہ صلیب جو مسیحی عقیدے کے مطابق یسوع کی صلیب تھی جسکو ایران روم سے اٹھاکر لے گیا تھا — وہی صلیب جس سے شرکیہ عقیدہ کفارہ منسلک ہے — اس ایک لکڑی کی صلیب میں بدترین شرک جس سے قریب ہے کہ آسمان پھٹ جائے منسلک ہے — وہ اٹھاکر عزت کے ساتھ رومیوں کو واپس کردیا — جو آج تک اسی ویکٹیکن سٹی میں موجود ہے۔ اور اس وقت تک رہے گی جب تک کوئی ” غیرت مند ” مسلمان اسکو وہاں سے اٹھاکر نا لائے اور توڑ ہی نا دے۔
یقین جان لیں خیر اسی وقت پھوٹے گی جب ہم کل دنیا کو ﷲ رب العزت کا کنبہ مانیں سب کو ﷲ کا یکساں بندہ اور انسان مانیں ۔ خیر خواہی رکھیں۔ یہ تشنج میں مبتلا مریض کی طرح ہر وقت جھاگ اگلنا یا ہر دو گروہ کی طرف سے فساد کرنا وللہ خیر خواہی نہی۔ یہ محمدرسولﷲ صلیﷲ علیہ وسلم کا طریقہ نہی۔ اگر یہ دلیل دی جائے کہ کعبہ کو بتوں سے خالی کیا گیا تھا — تو بھائی عقل کو ہاتھ مارو کعبہ ﷲ ربالعزت کا گھر ہے اور رب کا ہی حکم تھا کہ اسکے گھر کو بتوں سے پاک کردو۔
اب اس پر یہ بودی دلیل نہی چلے گی کہ زمین بھی ﷲ کی ہے اور دل بھی ﷲ کا ہے تو وہاں بھی بتوں کو نہی ہونا چاہئے —— بلکل نہی ہونا چاہئے — ہرگز نہی ہونا چاہئے — لیکن اسکا طریقہ آگ لگانا جلانا مسمار کرنا نہی ہے۔ بلکہ شعور کی بیداری ہے۔ یہاں پر پھر وہی بودی دلیل آجاتی ہے کہ جی مسجد ضرار مسمار کی گئی تھی —- بھئی آپ کب سے نبی یا رسول ہوگئے کہ وحی اترا کرتی ہے۔ وہ تو محمد رسولﷲ صلیﷲ علیہ وسلم کو بذریعہ وحی حکم ہوا تھا جو اب تک اور تاقیامت آیت قرآنی بھی ہے۔
خوب غور کرنے پر معلوم ہوجاتا ہے کہ حلب فلسطین کشمیر برما بابری مسجد سومناتھ یا کوئی چرچ یا پھر مرزائی عبادت گاہ یا میلاد کے جلوس پر پتھراؤ یہ سب کے یب مذہبی جنونی لوگ کررہے ہیں۔ اور انکے پیچھے انکے علماء و احبار ہیں۔
وللہ جس طرح تورات اور تالمود کی غلط تفسیر کر کرکے ان یہودی ربیوں نے فساد مچایا ہے جس طرح ان بےشرم پنڈتوں نے ویدوں اور پرانوں کے شاستروں کی اور خاص کر گیتا کی غلط تفاسیر و تشریح کرکے نفرت انگیز فتوے صادر کئے ہیں اسی طرح ” غیر قوم کی نقالی ” کرتے ہوئے امت محمدی صلیﷲ علیہ وسلم کے فقہی فریسی صدوقی کاہن پادری اور پنڈتوں نے وہی روش اپنا لی ہے۔
کیا غیر قوم اور کیا امت مسلمہ سب مذہب کے نام پر اسی جہالت میں لگے مرے رہیں گے لیکن شعور کو بیدار نہی کریں گے۔
اور جو معتدل ہیں باشعور ہیں دیکھنے میں دنیا دار معلوم ہوتے ہیں ( باسسب اپنے کپڑوں کے ) پر دل کے متقی ہیں — یہی وہ لوگ ہیں جو کائنات کو مسخر کررہے ہیں ۔ انسان اور انسانیت کو ﷲ پاک کا کنبہ مانتے ہیں— اور ﷲ پاک کے کنبے کی فلاح کا کام کررہے ہیں — یہی مفلحون میں سے ہیں۔
وللہ یہی مفلحون ہیں۔
۔

Advertisements
julia rana solicitors london

۔
سعدیہ کامران*
.

Facebook Comments

*سعدیہ کامران
پیشہ مصوری -- تقابل ادیان میں پی ایچ ڈی کررہی ہوں۔ سیاحت زبان کلچر مذاہب عالم خصوصاً زرتشت اور یہودیت میں لگاؤ ہے--

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply