بس عقیدہ ختم نبوت کا رکھو ۔۔۔آغا نصرت آغا

اسلام کے نام پر بننے والی مملکت میں ستر سال مسلسل ختم نبوت کا تحفظ کر کر کے آج پاکستانی قوم دنیا کی بہترین اور ترقی یافتہ قوم بن چکی ہے ۔ ۔ ایمانداری ۔ نیکی ۔ تقویٰ اور پاکیزگی کا یہ عالم ہے کہ کوئی ایک بھی کام رشوت کے بغیر نہیں ہوتا ۔ اتنا زیادہ تحفظ ختم نبوت کا کِسی مسلمان ملک نے نہیں کِیا ۔ ۔

آج قوم کے افراد قوم کو کتے اور گدھے کا گوشت کھلاتے ہیں ۔ قبروں سے مردہ خواتین کی لاشیں نکال کر ان کے ساتھ زنا کِیا جاتا ہے ۔ مولوی پانچ پانچ چھ چھ سال کے لڑکوں کے ساتھ مساجد کے اندر بدفعلیاں کر کے گلے گھونٹ کر قتل کر رہے ہیں ۔ چھوٹی چھوٹی بچیاں ریپ  کر کے قتل کی جا رہی ہیں ۔ خواتین سڑکوں پر بچے جنتی ہیں ۔ ہسپتالوں میں بچے پیدا ہوتے ہی اغواء ہو جاتے ہیں یا چُوہے ان کو کھاتے ہیں ۔ حج میں کروڑوں کی کرپشن کی جاتی ہے ۔

ڈاکٹرز جعلی ۔ دوائیاں بھی جعلی – ڈگریاں بھی جعلی ۔ پِیر بھی جعلی ۔ فقیر بھی جعلی ۔ بارہ بارہ سال کی بچیاں اسلحے کے زور پر گھروں سے اُٹھوا کر ریپ کِیے جاتے ہیں ۔ سیاسی رہنما سارا ملک لُوٹ کر کھا گئے ہیں ۔ علماء شراب پیتے ہیں ۔ کار کی ڈگی بھری پکڑی جاتی ہے ۔ انتہا پسندی ۔ تنگ نظری ۔ دہشت گردی ۔ قتل و غارت ۔ شراب ۔ جُوا ۔ زنا ۔ عریانی ۔ بے حیائی ۔ شادی پر طوائفوں کے ڈانس اور ان پر نوٹوں کی بارش ۔ کچھ بھی غیر اسلامی نہیں ۔ کچھ بھی غیر اسلامی نہیں ۔ سب حلال ہے ۔ صرف تحفظ ختم نبوت کا عقیدہ رکھو تو سب حلال ہے ۔

دینی مدرسوں میں طلباء کے ساتھ جتنی چاہو بدفعلیاں کرو ۔ گلے گھونٹ کر قتل بھی کرو ۔ ختم نبوت کا عقیدہ رکھو تو سب جائز ہے ۔ ۔ پندرہ من اعلیٰ کوالٹی کی ہیروئن پکڑی گئی ۔ آٹھ سو بوتل شراب برآمد ۔ ۔ ایک  ہی خاندان کے آٹھ افراد کو قتل کر دیا گیا ۔ عورتوں کو گلیوں میں ننگا گھسیٹو ۔ کوئی بات نہیں ۔ عقیدہ ختم نبوت ہے تو بس ٹھیک ہے ۔ دوسروں کے حق مارو ۔ چوریاں کرو ۔ ڈاکے مارو ۔ تشدد کرو ۔ عورتوں کے جِن نکالو اور زنا کرو جو چاہے کرو بس عقیدہ ختم نبوت کا رکھو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کو ترسو ۔ بجلی اور گیس کو ترسو ۔ عدل و انصاف کے لئے ترسو ۔ ۔ بس عقیدہ ختم نبوت کا رکھو دنیا کی سب سے بہترین اور ترقی یافتہ قوم بن جاؤ گے ۔ لہٰذا آج ستر سالوں کی محنت اور تحفظ کر کر کے ختم نبوت کا قوم دنیا کی بہترین ترقی یافتہ قوم بن چکی ہے ۔ کوئی ملک مقابلہ نہیں کر سکتا ۔

Facebook Comments

آغا نصرت آغا
i syed nusratullah agha from sindh agriculture university tandojam 2nd year student . My best hobbies are reading the various books and write a columns against women brutal volition as well as i playing a football

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply