• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • تھنک ٹینک C-100 کا عالمی بینک کے تعاون سے ’’ پاکستان ایٹ 100، مستقبل کی تعمیر ‘‘کے عنوان سے مکالمے کا انعقاد

تھنک ٹینک C-100 کا عالمی بینک کے تعاون سے ’’ پاکستان ایٹ 100، مستقبل کی تعمیر ‘‘کے عنوان سے مکالمے کا انعقاد

لاہور( نمائندہ خصوصی) پاکستان میں قابلِ عمل سماجی و معاشی پالیسی اقدامات پر کام کرنے والے ملک کے صف اول کے تھنک ٹینکC-100 نے پاکستان کے مستقبل کی تعمیر پر سوچ بچار و مکالمے کے لیے ملک کے صف اول کے کاروباری اداروں کے سربراہان کے لیے ایک نشست کا اہتمام کیا۔ یہ نشست کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں رکھی گئی جہاں نامور پالیسی سازوں نے ایسے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جن سے پاکستان 2047میں اپنے قیام کے ایک صدی بعد ایک مستحکم اور پُراعتماد خوشحال ملک بن کر اُبھر سکتا ہے۔

نشست کا آغاز C-100 تھنک ٹینک کے صدرو ایم ڈی ذیشان افضل کے خطاب سے ہوا جنھوں نے حاضرین کو یقین دہانی کرائی کہC-100 تھنک ٹینک سال 2047تک پاکستا ن کی معیشت کو دو ٹریلین ڈالر تک پہنچانے کے خواب کے حصول کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گا۔ ان کے خطا ب کے بعد عالمی بینک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر Mr. Patchamuthu Illangovan نے عالمی بینک کی رپورٹ ’’ پاکستان ایٹ 100،(Pakistan@100) مستقبل کی تعمیر ‘‘ کے متعلق حاضرین کو آگاہ کیا جبکہ عالمی بینک کے پروگرام لیڈر شبیہ علی محب اورچیف اکانومسٹ برائے ساؤتھ ایشیاء ہانس ٹمر نے اظہارِ خیال کیا۔ نشست کا اختتام ایک پینل مباحثے سے ہوا جس کے میزبان ذیشان افضل جبکہ مہمانوں میں معروف شخصیات بشمول عالمی بینک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر Mr. Patchamuthu Illangovan ،عالمی بینک کے پروگرام لیڈر شبیہ علی محب، عالمی بینک کے چیف اکانومسٹ برائے ساؤتھ ایشیاء ہانس ٹمر ، سی ای او ، کے ایس بی ایل و سابق چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج منیر کمال ، سی ای او جے ایس گلوبل کامران ناصر، سابق صدرو سی ای او بینک الفلاح ، عاطف باجوہ اور کے پی ایم جی کی پارٹنر منزہ بٹ شامل تھیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے C-100 کے صدر و ایم ڈی ذیشان افضل کا کہنا تھا:’’ہمیں بخوبی علم ہے کہ اپنے قیام کے ستر برس بعد بھی پاکستان کو کمزور معیشت ، آبادی میں اضافے ، غربت اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ ان مسائل کے حل سے 2047تک پاکستان کو دو ٹریلین ڈالر کی معیشت بنایا جاسکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے اس جیسے مکالموں کی ضرورت ہے جن میں ملک کے بڑے کاروباری اداروں کے سربراہان مستقبل کے مسائل سے نمٹنے اور پاکستان کا سماجی و معاشی منظر نامہ بدلنے کے لیے تبادلہ خیال کرسکیں۔ ہم ملک کے طول و عرض میں کاروباری رہنماؤں کے مابین بات چیت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے عالمی بینک کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔ ‘‘

اس نشست میں گفتگو کا بڑا موضوع ’’ پاکستان ایٹ 100، مستقبل کی تعمیر ‘‘ رپورٹ کے نتائج رہے ۔ پاکستان ایٹ 100عالمی بینک کا اقدام ہے جس کا مقصد پاکستا ن کے مستقبل کے حوالے سے پالیسی سطح پر بامقصد بحث و تمحیص کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان ایٹ 100رپورٹ کا مقصد ان تمام مسائل پر روشنی ڈالنا ہے جن کا سامنا پاکستان کو آنے والے عشروں میں ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس رپورٹ کا مقصد ان تمام اصلاحات کی نشاندہی کرنا بھی ہے جو 2047تک پاکستان کو ایک معاشی طور پر مستحکم اور خوشحال ملک بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ C-100 اورعالمی بینک اس اشتراک کو مزید ترقی دینے اور پاکستان میں سماجی اور معاشی میدان میں موثر اقدامات اٹھانے کے لیے مواقع کی تلاش میں ہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پاکستان کے صف اول کے تھنک ٹینک کی حیثیت سےC-100 کا مقصد ملک کے سماجی و معاشی شعبے میں ترقی کے لیے اقدامات کی نشاندہی کرنا ،مدد فراہم کر نا اورعملی اقدامات کرنا ہے۔ پاکستان میں تقریباً چار سو سے زائد کاروباری رہنماC-100 سے وابستہ ہیں، جن میں سے متعدد قومی و کثیر القومی کاروباری اداروں کی سربراہی کررہے ہیں۔ ادارے کا بنیادی مقصد پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے کاروباری شعبے کے علم و تجربے کی روشنی میں ٹیکسیشن ، کپیٹل مارکیٹس، گورننس، اسلامی بینکاری ، تعلیم ، ای او ڈی بی اور بین الاقوامی تعلقات کے شعبوں میں بنیادی پالیسی اصلاحات کی سفارشات پیش کرنا ہے ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply