صحیح کون۔۔؟ – ماسٹر محمد فہیم امتیاز

آج اس تحریر کا مقصد ان فرقوں کا اصل چہرہ آپ سب پر واضح کرنا ہے،تاکہ آج کے اس پرفتن دور میں آپ صحیح اور غلط کی پہچان کر سکیں،میں حقائق کی بنیاد پر لکھتا ہوں۔لہذا ان تمام فرقوں کے بڑے علماء اور جن جن افراد کے قریب رہا ہوں ان کو سامنے رکھوں گا،اور اپنا ذاتی مشاہدہ اور تحقیق آپکے سامنے رکھوں گا۔

سب سے پہلے اہلحدیث،اہلحدیث کے بہت سے علماء سمیت ڈاکٹر ذاکر نائیک کی گستاخی اور کفر و شرک پر مبنی بہت سی ویڈیو اور پکچرز آپ دیکھ چکے ہوں گے،میں نے بھی دیکھیں لیکن مجھے چونکہ انہیں گستاخ ثابت کرنے کی جلدی نہ تھی لہذا بعد میں ان سب کا رد بھی مل گیا اور تمام کی تمام جھوٹی اور پراپیگنڈہ ثابت ہوئیں،،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کی حدیث مبارکہ ہے اگر اللہ پاک تمہارے ذریعے کسی ایک شخص کو بھی مسلمان کردے تو تمہارے لئے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے۔ڈاکٹر ذاکر نائیک وہ بندہ جس کے ذریعے سے اللہ تبارک نے بلا مبالغہ ہزاروں لوگوں کو ایمان کی دولت نصیب فرمائی،اس پر فتن دور میں جب صیہونیت کی گلوبلائزیشن کی بھینٹ چڑھ کر دنیا تیزی سے ایمان سے ہاتھ دھو رہی ہے الحاد دنیا کی مجموعی طور پر  تیسری اور بعض جگہوں پر دوسری بڑی کمیونٹی بن چکی ہے۔اس دور میں یہ بندہ نور ہدایت کا ذریعہ بن رہا ہے،جب مسلمان بشمول علما(مخصوص) ایک دوسرے کو کافر ثابت  کرنے پر تلے ہوے ہیں یہ بندہ کافروں کا دائرہ اسلام میں داخل کرنے میں مصروف عمل ہے،میں جب نیا نیا رد الحاد سے منسلک ہوا تو مجھے خود ان کی تقاریر سے بہت مدد ملی بہت سے کانسیپٹ کلیئر ہوئے،ردالحاد سے منسلک احباب اس دین حق کی روشنی پھیلاتے ملنگ سے بندے کی اہمیت سے بخوبی اگاہ ہوں گے۔ فیصلہ آپ کا، غلط ہے یا سہی

میں نے جب سے ہوش سنبھالا بارہا سن چکا ہوں اور خاص طور پر سنیوں کے ایک خاص طبقے کی طرف سے یہ دعویٰ کیا جاتا ہے،کہ اہلحدیث گستاخ اہلحدیث فلاں اہلحدیث فلاں غرض یہ بیانیہ دیا جاتا ہے،کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو ہیں ہی ہمارے باقی سب گستاخ اور پتہ نہیں کیا کیا،،مگر بخدا زیادہ دور کی بات نہیں ابھی چند دن پہلے تک گیرٹ ویلڈر ملعون کے ایشو پر ہمارے ہی ایک اہلحدیث بھائی حافظ عبدالسلام فیصل نے تحفظ ناموس رسالت کے لیے ایسا کام کیا جس کو سراہنے کے لیے الفاظ کسی صورت کافی نہیں بس یہی کہوں گا کہ حق ادا کر دیا مجھے ایک سچا عاشق رسول عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نظر آیا ان میں،اس کے علاوہ اہلحدیث یوتھ فورس اور خاص طور پر اس فورم سے منسلک ہمارے پیارے بھائی سلمان اعظم کا کردار بہترین رہا، فیصلہ آپ کا غلط یا صحیح۔

دیوبندی،دیوبندیوں میں میں مولانا طارق جمیل کا ذکر کروں گا ان کی بھی شکلیں بگاڑ بگاڑ کر تصاویر ، الٹی سیدھی ویڈیوز اور الٹے ناموں کی بھرمار ہے سوشل میڈیا اور کافی حد تک گراونڈ پر بھی۔میں بھی سنتا ہوں طارق جمیل صاحب کو اور بخدا بخدا آج تک میں نے اس بندے کے منہ سے کوئی ایک لفظ بھی تفرقے والا یا فتنے پر مبنی نہیں سنا،ہمیشہ امن،پیار محبت،خوف خدا کی بات سنی۔اور  ذکر کرنا چاہوں گا کہ آج سے سالوں پہلے میرے لڑکپن میں جب انڈرائیڈ موبائل نئے نئے آئے تھے اور موبائلز میں ایچ ڈی موویز اور سونگز کا ٹرینڈ چلا تھا نیا نیا۔میں بذات خود ان کے بیانات سے متاثر ہو کر اپنی محنتوں سے جمع کی ہوئی بیسٹ کولیکشن ڈیلیٹ اور اپنا میموری کارڈ فارمٹ کر چکا ہوں۔اس عمر میں جب بندہ اچھائی اور برائی کے درمیان جھول رہا ہوتا ہے اس عمر میں جب بندے پر شیطان مسلسل حاوی ہونے کی کوشش کرتا کہ یہ وقت ہے اسے اپنے روٹ پر لانے کا۔اس وقت میں اگر مجھ جیسے گنہگار بندے پر ایسا مثبت اثر ہو سکتا ہےتو یقیناً مجھ اکیلے پر ہی نہیں۔میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں لاکھوں نہیں تو ہزاروں لوگوں کے دل میں تو خوف خدا ضرور جگایا ہوگا مولانا صاحب نے۔ فیصلہ آپ کا صحیح یا غلط۔

اس کے بعد ہمارے گھر کی قریبی مسجد دیوبند مکتبہ کی ہے،جہاں کے قاری اجمل صاحب میرے بھی استاد ہیں بچپن کے اور میرے بڑے بھائی حافظ محمد کلیم امتیاز نے ان سے حفظ بھی کیا میں بچپن سے آج تک ان کے پاس جاتا ہوں ان کے پیچھے نماز پڑھتا ہوں جمعہ پڑھتا ہوں خطبہ سنتا ہوں مغرب کے بعد بیان ہوتا وہ بھی سنا بخدا کبھی ایک لفظ بھی ایسا نہیں سنا جس سے فتویٰ صادر کیا جا سکے،ہمیشہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور خوف خدا کی بات سنی،درودوسلام پیش کرتے دیکھا،میں ایک مدرسے میں جاتا تھا وہاں کے نائب ناظم صاحب دیوبندی تھے جو مجھ سے میرے پیر صاحب شاہ نصیرالدین نصیر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ کے خطاب لیتے تھے اور سنتے تھے یاد رہے کہ نصیرالدین نصیر شاہ صاحب درگاہ عالیہ گولڑہ شریف کے سجادہ نشین تھے۔

بہرحال فیصلہ آپکا صحیح یا غلط۔

عطاری،جن کے مختلف نام ہریاں پگاں آلے،طوطے،حلوہ مولوی اور اسی طرح کی چند اور سننے کو ملتے ہیں،مولانا الیاس عطار قادری صاحب کے متعلق ایسے ایسے اعتراضات کہ  لوگوں کی سوچ پر حیرانگی ہوتی ہے،ڈرامہ کرتا ہے،کھیرے کاٹنے کے طریقے بتاتا ہے،بدعتی ہے،وغیرہ وغیرہ۔دراصل بات سوچ  کی ہے ۔میں ایک بار گیا ہوں فیضان مدینہ مجھے مولانا صاحب سراپا عاجزی،مودت،امن،خوش اخلاقی،عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ڈوبے ہوئے لگے،محبت کرنے کا اک نیا انداز،اک لاڈ،گنبد خضرا کی نسبت سے امامہ،کھانے میں سنت پینے میں سنت پہننے میں سنت،حضور اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عشق آپ کے احکامات آپ کی تعلیمات کو عملی طور پر پھیلاتے ہوئے،ہر ہر چیز  جو کسی بھی طرح سے نسبت رکھتی ہو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا احترام کرتے ہوئے،کیسا پیار ہے یہ کیسی وابستگی ہے یہ میں نے کچھ دن پہلے دیکھا تھا ایک بلی کے ماتھے پر نعلین مبارک شبیہ تھی تو اس بلی تک کا احترام کر رہے تھے عزت دے رہے تھے، ہر وقت اس رنگ میں رنگے رہنا مدینہ مدینہ کی صدا درودوسلام کی صدا ہر کام سے پہلے  ہر کام کے بعد رسول عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یاد ان سے محبت کا اظہار ان پر درود و سلام،میں سمجھتا ہوں جو جو اس کو بے وقوفی کہتا ہے وہ ذرا اپنے گریبان میں جھانکے ہمارے یہاں گرل فرینڈز کی طرف سے ملا گفٹ یا اس کی یاد تازہ کرتی کسی بھی چیز کو لے کر رات بھر جاگنا اور مجنوں بننا فیشن ہے تو کیا اس عشق کو اس محبت کو اس لو کو ہم  سمجھتے نہیں یا سمجھنا نہیں چاہتے جو وہ دنیا سے بے خبر دیوانہ وار رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ سے لگائے ہوئے ہیں،،سبز رنگ کی جھنڈیاں،سبز رنگ کیئے ہوئے سجائے ہوئے گاڑیاں جس کا مذاق اڑایا جاتا ہے بخدا کبھی سوچیں تو اس میں غلط ہی کیا ہے اک نسبت ہے اک دیوانگی ہے اک محبت کا اظہار ہے،میرے ساتھ بے شمار عطاری برادران رہے ہیں بخدا میں نے کبھی کسی سے کوئی غلط بات نہیں سنی کوئی لغو  بات نہیں سنی۔ایک بار سوچیں ضرور پھر فیصلہ آپ کا صحیح یا غلط۔

اچھا مسئلہ کیا ہے،ہم لوگوں کے پیچھے چلتے ہیں ہم سنی ہیں،دیوبندی ہیں یا کوئی بھی ہیں ہمارے بڑے یا ہماری کمیونٹی باقیوں کو غلط کہتی تو ہم نے بھی کہنا ہے،خود سے نہیں دیکھنا ہے نہ تحقیق کرنا ہے،سنی سنائی باتوں پر کسی کو گستاخ بنا دینا،کچھ کے ساتھ یہ ہوتا کہ خود دیکھ بھی لیتے تو تحقیق نہیں کرتے فیک ویڈیو پکچرز دیکھ لیں گے جو پروپیگنڈے کے لیے پھیلائی گئی ہوتی ہیں  اور دیکھ کر فوری مان لیتے ہیں ہاں دیکھا ہم یا ہمارے کچھ بڑے تو پہلے ہی کہتے تھے۔تو اسکی  وجہ ہے توثیقی تعصب یعنی کے معاشرے نے ماحول نے ہماری سوچ پہلے ہی یہ بنائی ہوتی ہے کہ یہ گستاخ ہے یہ بدعتی ہے لہٰذا ہمیں صرف بہانہ چاہیئے ہوتا ہے نتیجہ تو ہم پہلے سے مرتب کیئے ہوئے ہوتے ہیں،لہذا ہم سرچ کو ریسرچ کو حقائق کو موڑ توڑ کر اس نتیجے کی طرف لے ہی آتے ہیں۔

بہرحال میں نے تو فیصلہ آپ پر چھوڑا ،مگر فیصلہ سنانے سے پہلے ایک بات کا جواب ضرور دیں

ہر فرقے کے پاس دوسرے کے خلاف ثبوت ہیں جو آپ سچ سمجھتے ہیں اور دوسرا فرقہ جھوٹ کہتا ہے،حقوق سبھی کے برابر ہیں لہٰذا بات سبھی کی برابر مانی جائے گی۔تو اگر تمام فرقوں کی یہ بات مان لیں کہ ایک دوسرے کے خلاف جو کچھ بھرا ہوا ہے جو مواد بھی اکٹھا کیا ہوا ہے جو ویڈیوز ریکارڈنگ اور تحریری و تقریری مواد ہے وہ جھوٹ ہے تو سبھی کے ماننے کے بعد سبھی کے خلاف موجود ثبوت باطل ثابت ہوگئے لہٰذا سب صحیح ہیں۔

دوسری بات اگر یہ مان لیں کہ  جو مواد بھی ہے وہ سب صحیح ہے تو ہر فرقے کے پاس دوسرے کو غلط ثابت کرنے کے لئے بے شمار دلائل،بے شمار ویڈیوز،ریکارڈنگ،تقاریر و تحاریر موجود ہیں،جس کی بنیاد پر

سنی غلط

دیوبندی غلط

اہلحدیث غلط

سبھی شیعہ غلط(سبھی پر زور ہے)

بریلوی غلط

Advertisements
julia rana solicitors london

توصحیح کون؟

Facebook Comments

ماسٹر محمد فہیم امتیاز
پورا نام ماسٹر محمد فہیم امتیاز،،ماسٹر مارشل آرٹ کے جنون کا دیا ہوا ہے۔معروف سوشل میڈیا ایکٹوسٹ،سائبر ٹرینر،بلاگر اور ایک سائبر ٹیم سی ڈی سی کے کمانڈر ہیں،مطالعہ کا شوق بچپن سے،پرو اسلام،پرو پاکستان ہیں،مکالمہ سمیت بہت سی ویب سائٹس اور بلاگز کے مستقل لکھاری ہیں،اسلام و پاکستان کے لیے مسلسل علمی و قلمی اور ہر ممکن حد تک عملی جدوجہد بھی جاری رکھے ہوئے ہیں،

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply