چھ ماہ۔۔۔۔کامران نفیس

محترم عمران خان کی حکومت کی چھ ماہ کی کارکردگی یقیناً  مختلف حکومتوں کی پچھلے 70 برس کی کارکردگی سے جدا ہے اور پاکستان کے عوام کے علاوہ  دنیا بھر میں اپنا لوہا منواتی جا رہی ہے۔ مختلف وزارتوں کی کارکردگی کا  ذکر کیا جائے تو کچھ اس طرح ہوگا۔

وزارت اطلاعات :
جناب فیاض الحسن چوہان اور فواد چوھدری نے شرافت، اعلی ظرفی اور شیریں کلامی کے گزشتہ تمام ریکارڈز توڑ ڈالے جس بناء پر ملک کے صحافیوں، شاعروں، ادیبوں اور علماء نے جوق در جوق انکی صحبت میں بیٹھنا اپنے لئے اعزاز سمجھا۔

وزارت ریلوے :
پاکستان ریلوے کی ورکشاپس میں ناسا کے کئی سائنسدانوں نے سرٹیفیکٹ کورس کے داخلے لئے اور میزائل بنانے کی ٹیکنالوجی حاصل کی اور یہ بھی جانا کہ کسطرح مال گاڑی روڈ پر چلائی جاسکتی ھے۔

وزارت خزانہ :
دنیا کی مشہور زمانہ یونیورسٹیز بارکلے اور اینڈرسن میں فائنانس مینجمنٹ کا علیحدہ سے ایک ڈپارٹمنٹ قائم کیا گیا جس میں ایک روز میں ڈالر کے مقابل روپے کی قیمت میں 20 روپے تک کی کمی کے بعد ملک میں معاشی ترقی کا سونامی آنااور سیکڑوں نئی صنعتوں کا جال، افراط زر میں کمی، جی ڈی پی کی ہوشربا نمو اور ایک کروڑ نوکریوں پر ریسرچ شروع کرائی گئ، 50 لاکھ گھروں کی تعمیر مزدوروں اور ٹھیکیداروں کو فرصت نہ ہونے کی وجہ سے ریسرچ میں شامل نہیں کیا گیا۔

مختلف ممالک کے عالمی معاشی ماہرین نے وزیر خزانہ جناب اسد عمر سے رابطہ کرکے اپنے پڑوس کے ممالک سے پیسہ مانگنے کے جدید طریقے سمجھے، اور اس ضمن میں خصوصا جناب وزیراعظم کی صلاحیتوں کا زکر خاص آیا۔۔۔ اس کے ساتھ اماراتی شہزادوں، قطری شیخوں، سعودی بادشاہوں اور چینی ساھوکاروں کے سامنے ھاتھ جوڑنے کے مختلف طریقہ کار کو سمجھ کر اسے باقاعدہ ریسرچ کا حصہ بنایا گیا، تاکہ جدید معاشیات کی تعلیم میں ملکوں کی ترقی کا نیا ماڈل متعارف کرایا جاسکے۔

وزارتِ پانی و بجلی :
واٹر ریسورسز کی درجنوں عالمی کانفرنسوں میں مقالے پیش کئے گئے کہ کس طرح ایک حکومت اپنی کابینہ میں موجود سرمایہ دار کو ڈیمز کا ٹھیکا دیکر راتوں رات ڈیم بنا سکتی ھے، ساتھ ہی عالمی ماہرین نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ پانی اور بجلی کے وزراء ہاتھ میں پستول اور سینے پر زرہ سجا کر دہشتگردوں کو دھمکیاں دیتے ہوئے جعلی رجسٹریشن نمبر کی گاڑی میں عوام کو صاف اور شفاف پانی کی بوتلیں پہنچا سکتے ہیں!
ان کانفرنسز میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ تیسری دنیا کے ممالک سردیوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا کر کسطرح بجلی کی بچت کر سکتے ہیں!

وزارت پلاننگ و شہری منصوبہ بندی:
دنیا بھر کے ٹاؤن پلانرز پاکستان کا ویزہ لینے کے لئے لمبی قطاروں میں کھڑے ہوئے تاکہ دیکھ سکیں کہ کہ تین کروڑ سے زائد ابادی کے شہر کو کسطرح چالیس سال پرانی شکل میں واپس لایا جاسکتا ھے، اس کے لئے حکومت میں موجود کراچی کے مشہور بلڈرز سے رابطے شروع کر دئیے گئے ہیں۔ نیز یہ بھی جاننے کی کوشش کی گئی ھے کہ اس سلسلے میں عدالتوں کو کیونکر استعمال کیا جاسکتا ھے!

وزارت داخلہ :
پاکستان میں عوام کی جان و مال کی حفاظت کا نیا طریقہ کار وضع کیا گیا جسکے تحت لوگوں کو غائب کرکے انہیں محفوظ مقامات پر پہنچانے کی خاص تیکنک شامل رہی۔ ساتھ ہی ماورائے عدالت قتل کی نوبت پیش آنے کی صورت میں گاڑی میں سوار بچوں کو نکالنے کے بعد انکے سامنے والدین کو قتل کرنے کی خاص ترکیب کو شامل کیا گیا اور اس صورتحال کو خاص کولیٹرل ڈیمج کا نام دے دیا گیا۔ عوام سے محبت کی خاطر مسلسل صدمے کی کیفیت میں رہنے کے باعث وزیراعظم صاحب تا دیر مجرموں کو نشانِ عبرت نہ بنا سکے۔۔۔ ساتھ ہی وزارت داخلہ کے تحت منشیات کی ترسیل میں چچا بھتیجوں کا کردار اھم رہا۔۔۔ جبکہ سوال پوچھنے پر اپنے دادا کی شادیوں کی تعداد کا علم میں نہ ہونا جوابا پیش کیا گیا۔۔

وزارت دفاع :
ناتواں کاندھوں کے باعث یہ وزارت ان کاندھوں پر ہے جہاں ستارے لگے ہیں، لہذا اس پر دنیا خود پریشان ھے کہ کہے تو کیا کہے!

وزارت مذہبی امور :
موجودہ وزیراعظم کا زرا تعلق بھی اگر مذہب سے ہوتا تو لازمی یہ وزارت بھی کہیں ہوتی۔ سنا ہے یہ وزارت گھر سے چلائی جارہی ہے جسکو وزارت استخارہ و چلہ کشی بھی کہا جارہا ہے۔۔۔ چلہ کشی کی محنت عثمان بزدار کی صورت میں ملنے کے بعد فی الحال وزیر اعظم صاحب عیدین کی نمازوں یاد کرنے کی کوششوں میں ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

فلم انڈسٹری اور ثقافت :
ملک میں منشیات کو ثقافت کا لازمی جزو قرار دینے کے لئے مستقل فکر کی جارہی ھے تاکہ فلم اور ڈرامہ سے وابستہ اداکاروں اور اداکاراؤں کو “منشیات کے استعمال” اور “آخر ہینڈسم تو ھے” کے مابین چھپے راز سے واقف کیا جاسکے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply