گنجے کے ناخن۔۔۔۔۔۔ اظہر سید

کوئی پروگرام نہیں ملکی معیشت کس طرح مستحکم کرنی ہے ۔برامدآت میں اضافہ کی حکمت عملی کیا ہو گی۔ٹیکس وصولی میں کس طرح اضافہ کرناہے ۔سرمایہ کاروں کا اعتماد کیسے بحال ہو گا، ادائیگیوں کے توازن کی جو تلوار سر پہ لٹک رہی ہے اس سے کس طرح جان بچائی جائے گی ۔صنعتکاروں کو کس طرز کی ترغیبات دی جائیں وہ اپنی بیمارصنعتیں چلائیں ،ان صنعتوں کے واجب قرضے ری شیڈول کریں ،نئی صنعتوں کے قیام کیلئے ٹیکسوں میں چھوٹ کا پرکشش پیکیج دیں ۔

پوری قوم منتظر تھی نو منتخب وزیراعظم سی پیک پر کام کے دوبارہ آغاز کیلئے انقلابی پروگرام کا اعلان کریں گے چینی حکومت کے روکے گئے فنڈز کے اجرا کیلئے فوری طور پر تمام تحفظات دور کرنے کا اعلان کریں گے ۔
تان اس بات پر ٹوٹی چوروں سے قومی دولت واپس لی جائے گی ۔دھمکی یہ دی گئی کوئی این آر او نہیں دیا جائے گا۔خوشخبری یہ سنائی گئی میں ان کے خلاف کارروائی کروں گا یہ چیخیں گے اور اعلان یہ کیا گیا میرا عملہ بہت مختصر ہو گا صرف دو کاریں رکھوں گا، ملٹری سیکرٹری کی رہائش گاہ استعمال کروں گا ،باقی کاریں نیلام کر دوں گا۔

بڑے ناخن مل جانے کا مطلب  ہر گز یہ نہیں کہ   وطن کا چہرہ خون سے بھر دیں، ان ڈراموں سے صرف دھوکہ دیا جا سکتا ہے، درپیش چیلنجز سے ہر گز نہیں نپٹا جا سکتا۔ریاستی معاملات کا یہ عالم ہے کہ  بھارتی وزیراعظم نے مبارک باد کا خط لکھا وزیر خارجہ نے قوم کو خوشخبری سنا دی، بھارت نے بات چیت کی پیشکش کی ہے ۔امریکی وزیرخارجہ کے فون کے حوالہ سے بیان جاری ہوا ،دس گھنٹے  بعد کسی کی طرف سے کان کھنچے  جانے پر تردید جاری کر دی ،بات چیت میں پاکستان میں دہشت گردوں کے حوالہ سے کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔بھارتی وزارت خارجہ نے وزیر خارجہ کو جھوٹا قرار دے دیا اور امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے وزیراعظم کو۔وزیراطلاعات نے اسقدر دور کی چھوڑی روز 50 ارب روپیہ سے زیادہ کی بچت کر رہے ہیں، اس بچائی جانے والی رقم کو جمع کریں تو پاکستان کے پانچ سال کے بجٹ سے بھی بڑھ جاتی ہے ۔

مسائل گھمبیر ہیں یہاں میٹرو اور ٹرانسپورٹ منصوبوں کے آڈٹ کے احکامات جاری ہو رہے ہیں اور ملکی مسائل سے نپٹنے کی حکمت عملی یہ ہے  کہ جیل میں قید تین قیدیوں کے نام ای سی ایل پر ڈال دو۔جن درجن بھر لوگوں نے حب الوطنی کے نام پر نئے حکمران مسلط کئے ہیں ظلم کیا ہے اگر کرنا تھا کوئی پروگرام بھی انہیں بنا کر دے دیتے معاشی ترقی کا کوئی روڈ میپ ہی تیار کر لیا ہوتا ۔عالمی مالیاتی اداروں میں شوکت عزیز جیسے پاکستانیوں سے کوئی مشاورت کر لی جاتی، جب سب کو پتہ تھا کس کی باری ہے تو پہلے سے کوئی بندوبست کیوں نہیں کیا گیا ۔کیا اب کاریں فروخت کر کے قابل ادا قرضوں کی ادائیگیوں کے چیلنج سے نپٹا جائے گا ۔کیا کھانوں اور چائے کی بچت سے تجارتی خسارے پر قابو پایا جائے گا؟

ایک ہفتے  کے بعد موسم تبدیل ہونا شروع ہو جائے گا اور بجلی کی طلب 22 ہزار میگا واٹ سے بتدریج کم ہوتی ہوئی اگلے مہینوں میں 15 ہزار میگا واٹ تک پہنچ جائے گی اس کا دوسرا مطلب یہ ہے کم از کم سات ہزار میگا واٹ بجلی کی تیاری کیلئے فرنس آئل اور ایل این جی کی درآمد کی ضرورت نہیں رہے گی اور تجارتی خسارہ میں کمی ہو گی ۔توانائی کا بحران ختم ہونے سے اگر بجلی گھروں کیلئے ایل این جی اور فرنس آئل کی درآمد میں اضافہ ہوا تو اس کے ساتھ ساتھ برآمدات میں بھی اضافے  کا عمل شروع ہوا۔ رواں مالی سال کا آغاز برآمدات میں اضافہ سے شروع ہوا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے آخری چار ماہ سے برآمدات بڑھنا شروع ہوئی تھیں اب ان برآمدات میں مزید اضافہ کیلئے اقدامات درکار ہیں ۔

صنعتکاروں کیلئے ترغیبات کا اعلان کریں ۔بنگلادیش سے پاکستانی ٹیکسٹائل کی صنعتوں کی واپسی کا جو عمل شروع ہوا تھا اسے دوبارہ شروع کرنے کیلئے اقدامات کریں ۔ملک میں سیاسی بے یقینی اور قومی یکجہتی کیلئے اقدامات کریں ۔چینیوں کے تحفظات دور کریں اور سی پیک کے تمام منصوبوں پر جنگی رفتار سے کام کا آغاز کریں ۔امریکیوں کے ساتھ جو چل رہا ہے آئی ایم ایف پروگرام ملنا مشکل ہے صرف چینی ہی مشکلات سے نکال سکتے ہیں ۔ملک میں امن و سکون بحال ہو جائے تو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو رقم پاکستان لانے کیلئے لالچ نہیں دینا پڑے گا وہ خود اپنے پیسے پاکستان لائیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

چوروں اور ڈاکوؤں والے ڈرامے بند کریں جس پیمانے کی آپ بات کرتے ہیں اس پیمانے پر تمام چور اور ڈاکو آپ کی اپنی جماعت میں ہیں ۔کاریں بیچنے کا سیاسی شعبدہ جونیجو دور میں ناکام ہو چکا ہے یہ ڈرامہ بھی بند کریں ۔100 دن کا حقیقی پروگرام دیں جس میں صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کیلئے ترغیبات کا اعلان کریں ۔برآمدات میں اضافہ شروع ہو جائے، سی پیک پر چینی سرمایہ کاری دوبارہ شروع ہو جائے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو جائے تو مسائل پر بتدریج قابو پایا جا سکتا ہے۔ دوسری صورت میں آپ نے 16 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کا بھی تیا پانچہ کر دینا ہے اور اپنے سائبر سیلوں کے ذریعے الزامات سابق حکومت پر عائد کر کے معصوم بن جانا ہے لیکن پاکستان کے ستیا ناس کا سوا ستیا ناس کر دینا ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply