• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • زیر زمین پانی تلاش کرنے کا ایک عام لیکن کارگرآلہ/ویڈیو

زیر زمین پانی تلاش کرنے کا ایک عام لیکن کارگرآلہ/ویڈیو

ٹیوب ویل / ٹربائن کی تنصیب سے قبل رزسٹیوٹی میٹر کے ذریعے ٹیسٹ بہت ضروری ہوتا ہے تاکہ ٹیوب ویل لگانے کیلئے موزوں گہرائی کا اندازہ لگایا جاسکے، یا اگر زیر زمین پانی خراب ہے تو ٹیوب ویل کی تنصیب کے بے مقصداخراجات سے بچا جاسکے۔

الیکٹرک رزسٹیوٹی میٹر ایک ایسا آلہ ہے جس کے ذریعے زیر زمین پانی کی مقدار /کوالٹی کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔

اس آلے کے ذریعے ٹیسٹ کرنے کیلئے جس جگہ ٹیوب ویل کی تنصیب درکار ہو وہاں رزسٹیوٹی میٹر رکھا جاتا ہے اور دونوں اطراف مخالف سمت میں تاریں بچھا کر زمین میں کرنٹ پاس کیا جاتا ہے، جس کے نتیجہ میں ہمیں زمین میں نمی کی مزاحمت (resistance)معلوم ہوتی ہے۔ رزسٹیوٹی کی ویلیو کی مدد سے بور کرنے یا نہ کرنے یا بور کی گہرائی کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔

اس آلے کی قیمت ایک سے دو لاکھ روپے تک ہے اور یہ آن لائن خریدا جاسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جنوبی پنجاب میں نہری پانی کی قلت کی وجہ سے فصلوں کی مطلوبہ ضرورت کا 50 فیصد سے زائد پانی تقریباً ساڑھے چار لاکھ ٹیوب ویل کی مدد سے حاصل کیا جارہاہے۔ کئی سالوں سے جاری خشک سالی اور اتنی زیادہ تعداد میں ٹیوب ویل لگانے سے نہ صرف زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گرچکی ہے بلکہ 70 فیصد سے زائد ٹیوب ویل کا پانی کھارا ہوگیا ہے۔

کھارے پانی کے مسلسل استعمال کے سبب نہ صرف فصل کی پیداوار میں نمایاں کمی ہورہی ہے، بلکہ زرعی رقبہ کی پیداواری صلاحیت بھی کم ہورہی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف کسان نقصان سے دو چار ہے بلکہ قومی سطح پر بھی ایک بہت بڑا نقصان جاری ہے۔ جس کا تدارک وقت کی ضرورت ہے۔

ماہرین نے مزید کہا کہ نقصان سے بچنے کیلئے زیر زمین پانی کے ذخائر کی مقدار اور اس کی کوالٹی کا جاننا ٹیوب ویل بور کرنے سے پہلے ضروری ہے تاکہ زیر زمین میٹھے پانی کا صحیح استعمال کیا جاسکے۔

اسے کس طرح استعمال کیا جاتا ہے؟

Advertisements
julia rana solicitors

ویڈیو میں دیکھیں:

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply