دڑو (سجاول)میں ہندو نوجوان پرکاش کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر قرار واقع سزا دی جائے۔ سندھ میں ہندو باشندوں کے خلاف ہونے والے مسلسل انسانیت سوز جرائم پیپلز پارٹی کی قیادت اور سیکولر تشخص پر سوالیہ نشان ہے ۔ (نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن۔ ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن ۔ سندھ ایگریکلچر جنرل ورکرز یونین ۔ انقلابی آدرش فرنٹ) کراچی ( پ ر ) ’’نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن‘‘(NTUF)کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ناصر منصور ،’’ ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن‘‘ (HBWWF)کی مرکزی جنرل سیکریٹری زہرا خان ، ’’سندھ ایگریکلچر جنرل ورکرز یونین‘‘(CBA)کے صدر علی احمد پھنور اور ’’ انقلابی آدرش فرنٹ ‘‘کے رہنما مشتاق علی شان نے گزشتہ دنوں سندھ کے ضلع سجاول (دڑو) میں پیپلز پارٹی رہنما اور بااثر وڈیرے ارباب رمیز الحق میمن کے بیٹے اور پیپلز پارٹی کے میر پور بٹھورو کے جنرل سیکریٹری ارباب ابراہیم میمن کی موجودگی میں سرکاری ملازمین سلیم گگو، صالح میمن اور دیگر ملزمان کی مقامی ہندو اسکول ٹیچر کے نوجوان بیٹے پرکاش کے ساتھ اجتماعی زیادتی ،اس کی ویڈیو بنانے اور بعد ازاں زبان بند رکھنے کے لیے جان سے مارنے کی دھمکیوں کی کڑی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں بسنے والے قدیم ہندو باشندوں پرطویل مدت سے عرصہ حیات تنگ رکھا گیا ہے۔۔ہندو باشندوں کو کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں ہے ، جبری طور پر مذہب کی تبدیلی ، ہندو بچیوں کا اغوا ء،زیادتی اور زبردستی شادیاں ، ہندو ہاریوں پر مسلسل تشدد ،مار پیٹ اور انھیں مسلسل ہراساں کیے جانا معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے وہ جبری ہجرت پر مجبورہیں ۔آئے روز سندھ میں بسنے والے ہندو باشندوں کے خلاف انسانیت سوز جرائم کی خبریں سامنے آتی ہیں لیکن طویل عرصے سے سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔ انھوں نے مزید کہا ہے کہ میڈیا پر پرکاش کے ساتھ ہونے والی اجتماعی زیادتی کی خبریں آجانے کے بعد پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کی طرف سے نوٹس لینے کا واقعہ ثابت کرتا ہے کہ پیپلز پارٹی اس صورتحال کے مستقل تدارک کی بجائے وقتی طور پر بیان بازی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور سندھ میں ہندو باشندوں کے ساتھ ہونے والے انسانیت سوز سلوک کو گویا پیپلز پارٹی کی خاموش حمایت حاصل ہے ۔
ایک جانب پیپلز پارٹی سندھ میں ہندو برادری کی کرشنا کماری کو سنیٹر منتخب کرا کے اپنا سیکولر چہرہ پیش کرتی ہے تو دوسری جانب ہندو دشمنی کے لیے مشہور اور ہندو بچیوں کے اغوا اور جبری مذہب کی تبدیلی میں ملوث بدنام زمانہ رکن قومی اسمبلی عبدالحق عرف میاں مٹھو جیسے انتہا پسندانہ پس منظر کے حامل بااثر افرادپیپلز پارٹی کا حصہ رہے اور آج بھی پیپلز پارٹی کے رہنما ارباب رمیز الحق میمن ،اس کے بیٹے ارباب ابراہیم میمن جیسے رجعتی وڈیروں کو ہندو باشندوں کے جان ومال سے لے کر ان کی عزتوں کے ساتھ کھلواڑ تک کی مکمل چھوٹ دی گئی ہے جو پیپلز پارٹی کی قیادت،اس کے سیکولر تشخص پر ایک بڑا اور سنگین سوالیہ نشان ہے ۔ انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دڑو میں ہونے والے سانحے کے سارے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور انھیں قرار واقع سزا دی جائے ، سندھ میں ہندووں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں بالخصوص بچیوں کے اغوا ، جبری مذہب کی تبدیلی اور جبری شادیوں کی شفاف تحقیق کے لیے ایک اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کر کے ان گھناؤنے واقعات میں ملوث بااثر افراد اور ان کے سرپرستوں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں