بھائی تمہاری مسجد میں کوئی روک ٹوک نہیں۔ کوئی ہاتھ باندھ کر نماز پڑھ رہا تھا، کوئی ہاتھ اٹھا کر اور کوئی ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھ رہا تھا۔
ہاتھ چھوڑنے والے کو ہاتھ باندھنے والے کے ساتھ کھڑے ہونے میں کوئی آر نہیں۔
یہ سب کیسے ممکن ہوا۔
ڈوڈو: یہاں لوگ ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا ہنر جانتے ہیں۔ تمہارے وہاں ایسا نہیں ہوتا۔
میں: علاقے میں ہر مسلک کی الگ مسجد تھی، اب ہر ایک پر تالا ہے اور لوگ گھروں میں نماز پڑھتے ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں