حلوہ پوری ، چکنے ہاتھ اور پیار کی گستاخیاں /عامر عثمان عادل

گزرے کل دختر قائد انقلاب امید سحر نے پنجاب کی وزارت اعلی کا حلف اٹھا کر ایک تاریخ رقم کر دی
اس سے پہلے ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا جس کی ویڈیو آنا فانا وائرل ہو گئی
پنجاب اسمبلی کی روایت ہے کہ جس دن کسی اہم ایجنڈے پر ووٹنگ ہو اراکین اسمبلی کی حاضری کو یقینی بنانے کی خاطر ان کے اعزاز میں ناشتے کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے
ایم پی اے عظمی کاردار بھی حلوہ پوری پہ ہاتھ صاف کر رہی تھیں کہ اچانک بی بی مریم نواز کی آمد ہوتی ہے
پھر یوں ہوا کہ فرط جذبات میں عظمی کاردار سب کچھ بھلا بیٹھیں
آداب رکھ رکھاو
تمیز طریقہ
اور اپنی اوقات بھی
والہانہ انداز میں اپنی قائد کے گلے لپٹنے کی سعادت حاصل کرنے کی کوشش کی
مگر اب وہ سب سے بڑے صوبے کی حاکم اعلی بننے جا رہی تھیں
ان کا بیش قیمت لباس فاخرہ برباد ہونے کا خدشہ تھا
فوری طور پر قائد محترمہ نے عظمی کاردار کا بازو بڑے آرام سے جھٹکا اور فاتحانہ چال چلتے ہوئے آگے بڑھیں
سوشل میڈیا پہ یہ منظر وائرل ہوا تو عظمی کاردار نے جھٹ سے وضاحتی ویڈیو جاری کر دی
جو دراصل اعتراف تھا اس بات کا
کہ قصور بی بی کا نہیں
ساری غلطی میری تھی
پوریوں کے تیل سے لتھڑے ہاتھ
تیل کی چپپاہٹ
اور کہاں بی بی جی کا ڈیزائنر سوٹ
مجھے خود پاس رکھنا تھا حد ادب کا
ضبط رکھتے ہوئے بس بی بی کے سامنے ادب سے دوزانو ہو جاتی
بس فرشی سلام بجا لاتی
میں ہی ادب آداب سے ناواقف نکلی
ایسے بھی کرتے ہیں کیا
نگاہوں سے قتل کر دو نہ ہو تکلیف دونوں کو
تمہیں خنجر اٹھانے کی ہمیں گردن جھکانے کی
بخش دینا پیار کی گستاخیاں !

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply