• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • الیکشن 2024: غیرحتمی ،غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری

الیکشن 2024: غیرحتمی ،غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری

عام انتخابات 2024 کیلئے ملک بھر میں پولنگ کا پولنگ کا وقت،غیرحتمی غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے

این اے 45

این اے 45سے پیپلزپارٹی کےامیدوارفتح اللہ خان میاں خیل امیدوار723ووٹ لےکرآگے، آزادامیدوار شعیب خان میاں خیل689ووٹ لےکردوسرے،آزادامیدوار شیخ یعقوب 632ووٹ لےکرتیسرےنمبرپر ہیں۔

این اے 44

این اے44میں پیپلزپارٹی کےامیدوارفیصل کریم کنڈی987ووٹ لےکرآگے، آزادامیدوارعلی امین گنڈاپور892ووٹ لےکردوسرےنمبرپر مولانافضل الرحمن890ووٹ لےکرتیسرےنمبرپر ہیں۔

این اے 150

تحریک انصاف کےحمایت یافتہ آزاد امیدوار زین قریشی 291ووٹ لیکر پہلے،ن لیگ کے جاوید اختر انصاری 263ووٹ لیکر دوسرے،پیپلزپارٹی کے رانامحمود الحسن 109ووٹ لیکر تیسرے نمبرپر ہیں۔

این اے 168

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سمیع اللہ چودھری 300 ووٹ لے کر پہلے ،ن لیگ کے ملک اقبال چنڑ 175 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

این اے 101

مسلم لیگ ن کے عرفان منان 447 ووٹ لیکر آگے،پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار محمد عاطف 399 ووٹ لیکر دوسرے نمبر ہیں۔

این اے 103

پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار علی سرفراز 530 ووٹ لے کر پہلے اور ن لیگی امیدوار حاجی اکرم انصاری 351 ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر ہیں۔

پی کے 111

احتشام جاویداکبر943لےکرآگے،مخدوم آفتاب حیدرشاہ876 لےکردوسرےنمبرپر،آزادامیدوارکامران شاہ789لےکرتیسرےنمبرپر پر ہیں۔

پی کے 112

احمد کریم کنڈی893ووٹ لےکرآگے، جےیوآئی کےسمیع اللہ لزئی789ووٹ لےکردوسرے،علی امین گنڈاپور778ووٹ لےکرتیسرےپر ہیں۔

پی کے 113

آززاد امیدوار سردار علی امین خان گنڈاپور 896 ووٹ لے کر پہلے،پیپلزپارٹی کے عزیزاللہ خان 798ووٹ لیکر دوسرے،کفیل احمدنظامی 756ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہیں۔

پی کے114

جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمان 765ووٹ لیکر آگے،پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے خالد سلیم 734ووٹ لیکر دوسرے،پیپلزپارٹی کے قیضار خان میاں خیل 699ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہیں۔

پی کے 115

پیپلزپارٹی کے امیدوار احسان خان میاں خیل 987ووٹ لیکر پہلے ،تحریک لبیک کے محمد فرید ون 867ووٹ لیے کر دوسرے ،جے یو آئی کے آغاز اکرام 278ووٹ لیکر تیسرے نمبرپر ہیں۔

پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے پولنگ کا سلسلہ جاری رہا ، ووٹ ڈالنے کیلئے ووٹرز کو اصل شناختی کارڈ دکھانا لازم تھا، قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر بنایا گیا تھا۔

پولنگ سٹیشنز پر سکیورٹی کے خاص انتظامات کئے گئے ہیں، امن و امان کیلئے پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے دستے تعینات ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

سندھ سے قومی اسمبلی کی 61 اور صوبائی کی 130 نشستوں پر پولنگ ہوئی ، خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 44 اور صوبائی کی 113 نشستوں پر امیدواروں میں مقابلہ ہے، بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 اور صوبائی اسمبلی کی 51 نشستوں پر پولنگ ہو ئی ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply