ایران میں 16 سالہ لڑکی ارمیتا گیراوند کو میٹرو ٹرین اسٹیشن پر سوار ہونے سے پہلے خواتین پولیس اہلکاروں نے روکا تھا اور مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا جس پر نوعمر لڑکی کوما میں چلی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں انسانی حقوق کے دو سرگرم کارکنوں نے رائٹرز کو بتایا کہ اس وقت لڑکی اسپتال میں تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے اور خدشہ ہے اس کے ساتھ بھی مھسا امینی جیسا نہ ہو جائے۔
ایران کی اخلاقی تربیت سے متعلق قوانین کا نفاذ کروانے والی پولیس کے ترجمان نے انسانی حقوق کی تنظیم کے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ارمیتا گیراوند کی حجاب کے معاملے پر اہلکاروں کے ساتھ تصادم کی خبریں بے بنیاد ہیں
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں