اظہار/ نورِ بدر

ارے صاحب! محبت کی ہے پھر بھی حواسوں میں ہو؟ تو سمجھو محبت کی ہی نہیں۔ یہ ایک ایسا جذبہ ہے جو انسان کو حواس باختہ کر دیتا ہے۔ خود سے بیگانہ کر دیتا ہے۔ کیسی دیوانگی ہے کہ من پسند شخص سے زیادہ پُرتاثیر لفظ کہیں ملتے ہی نہیں۔ دنیا بھر کے عاشق اپنا دل ہتھیلی پہ رکھ کر یک زبان ہو کر محبت کا راگ الاپنے لگیں تب بھی دل کو وہ تسکین دینے سے قاصر ہیں جو محبوب کا ایک لفظ دے سکتا ہے۔ من پسند شخص خوش ہے تو دل بے وجہ جھوم جھوم اٹھتا ہے، اداس ہے تو انجانا سا غبار دل پہ چھایا رہتا ہے۔ دل کے تمام موسموں کا کسی ایک دل کے تابع ہوجانے کا رواج عشق والوں کے ہاں ہی دکھائی دیتا ہے۔

یہاں بے کلی کا یہ عالم ہے کہ دل اپنے محبوب کے بغیر ماہی بے آب کی طرح تڑپنے پھڑکنے لگتا ہے اور عاشق اپنے جذبۂ محبت کی تمام تر شدتوں کا رخ اپنے محبوب کی طرف موڑ دیتا ہے۔ ایسا کیا ہے کہ محبت کو اظہار نہ ملے تو یہ بے چین و بے قرار کیے دیتی ہے۔ جب تک اپنی محبت کا اظہار نہ کر لے عاشق چین نہیں لے پاتا اور جب اظہار کر دیتا ہے تو جیسے ہواؤں میں بہنے لگتا ہے۔ بادلوں کی طرح اجلا اجلا اور ہلکا پھلکا ہوجاتا ہے۔ چاہے جانے کی خواہش تو ہر انسان میں ہوتی ہے مگر من پسند شخص کی جانب سے ایسے کسی جذبے کا اظہار ہی زندگی کا حاصل بن جاتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

تم کہتے ہو کہ محبت میں لفظوں کی ضرورت نہیں ہوتی، تم ہی بتاؤ تمام عمر اظہار کیے بغیر کیسے کاٹی جا سکتی ہے؟ ایسا کون سا جذبہ ہے جو بنا اظہار کے پنپ سکتا ہے؟ خوشی بغیر اظہار کے ادھوری ہے۔ غم بانٹنے سے کم ہوتا ہے۔ غصہ دل میں دبا رہے تو نفرت کا پہاڑ بن جاتا ہے. یہ جذبے اتنے طاقتور ہیں کہ انہیں کوئی روزن نہ ملے تو یہ انسان کی ہئیت بدل کے رکھ دیتے ہیں۔ تمہیں یہ سمجھنا ہوگا کہ جذبات انسان سے زیادہ طاقتور ہوتے ہیں۔ تمہیں نہیں لگتا باقی تمام جبلتوں کی طرح محبت بھی ایک جبلت ہے۔ یہ ایک خاص وقت، خاص لمحے میں اپنے ہونے کا احساس دلاتی ہے۔ اسے قید یا آزاد نہیں کیا جا سکتا۔ اسے چھپایا یا دبایا بھی نہیں جا سکتا۔ پیاس لگنے پر انسان پانی پیتا ہے بھوک لگنے پر کھاتا ہے۔ جیسے پیاس مٹانے کے لیے پانی اشد ضروری ہے، بنا کچھ کھائے بھوک مٹائی نہیں جا سکتی اسی طرح بنا اظہار کے محبت کی تسکین نہیں ہو سکتی۔ تو پھر اپنی انا کو ایک طرف رکھ دو اور کھل کر اظہار کرو۔ اپنی محبت کو پنپنے دو تاکہ وہ تمہیں جینے دے۔ اپنے لفظوں کو آزاد کرو کہ ان کی بازگشت تمہاری روح کو سرشار کرے۔ جان لو محبت پاکیزگی کا نام ہے اسے اپنے دل میں اترنے دو اور اپنے دل کو پاکیزہ ہونے دو۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply