فیس بک اور معزول محبتوں کے سکرین شاٹس/یاسر جواد

2006ء میں تین ماہ کے لیے ایک دفتر میں کام کیا جہاں ایک کولیگ نے پہلی بار ’’فیس بُک‘‘ کا ذکر کیا۔ میں نے پوچھا، ’’یہ کیا ہوتی ہے؟‘‘ تب اُس کی راہنمائی میں ہاٹ میل ایڈریس کی مدد سے اکاؤنٹ بنا لیا۔ آج تک وہی اکاؤنٹ ہے۔ لیکن پانچ چھ سال تک سمجھ ہی نہ آ سکی کہ یہ کیا ہے اور کیوں ہے۔ پھر مزید سات آٹھ سال صرف کبھی کبھار کوئی کوٹیشن یا تصویر شیئر کرنے تک ہی محدود رہا۔ سلمان تاثیر کے قتل کے بعد تو کچھ شیئر کرنا بھی بند ہو گیا۔ پھر فرہنگ آصفیہ کی تدوین کے دوران کلاسیکی اردو اشعار شیئر کرنے لگا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

لیکن فیس بک ٹول کو استعمال کرنے کی اصل فہم کووڈ کے دنوں میں حاصل ہوئی اور پتا چلا کہ یہ بینر، ہینڈ بل، اخباری کالم اور اشتہار، جریدے، پمفلٹ، مضمون، مشاہدہ نگاری وغیرہ سبھی کا متبادل ہے۔ یہاں محض سیاسی چٹکلے بازی، میمز کی شیئرنگ اور چھیڑ چھاڑ ہی نہیں ہو سکتی۔ اِس کو اپنی بات کہنے کا ایک مؤثر ذریعہ بھی بنایا جا سکتا ہے۔
فیس بُک نے جہاں لوگوں کے ساتھ تعلقات کو وسعت دی، وہاں تعلقات کی کمینگیوں کو بھی مہمیز دی۔ معزول محبتوں کے سکرین شاٹس، ذاتی لڑائیوں کی صفائیاں اور الزام تراشیاں، کچھ اچھا کھانے کو مل جائے تو شو بازی، بچے کے اچھے گریڈز یا رپورٹ کارڈ کو شیئر کر کے شریکوں کو جلانا، حالت احرام میں زہد و پارسائی بھری تصویریں شیئر کرنا، اپنے بچوں سے محبت کا اظہار کرنا، وغیرہ سب کچھ یہاں در آیا۔
فیس بُک نے بہت سے بے چہرہ لوگوں کو چہرہ عطا کیا، اور کئی چہروں کو محض ہاتھوں کی تصویریں لگا کر اپنی تشہیر تک محدود بھی کر دیا۔ یہاں ’رائے‘ سب سے گراں اور سستی چیز بن گئی۔ فیس بک تشہیر کا نہیں خبر پہنچانے کا ذریعہ ہے۔ اِس کی بدولت لکھنے والوں اور پڑھنے والوں کے درمیان براہ راست تعلق بھی بنا۔ اگر فیس بک نہ ہوتی اور ’’تہذیب کی کہانی‘‘ دکان داروں کے ذریعے سے لوگوں تک پہنچتی تو اس کی قیمت بہت بڑھ جاتی، کیونکہ سب سے زیادہ منافع دکان دار کماتا ہے۔
رائٹر کو جو فیڈبیک براہ راست ملتی ہے، اُس سے وہ اپنے لکھے کی اہمیت جاننے کے قابل ہوتا ہے۔ ورنہ 2010ء تک تو یہی سننے کو ملتا تھا کہ کتاب کوئی نہیں پڑھتا۔ اور چند سال سے یہ کہا جانے لگا تھا کہ نئے تراجم کی ضرورت ہی نہیں۔

Facebook Comments

یاسر جواد
Encyclopedist, Translator, Author, Editor, Compiler.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply