• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • خیبرپختونخوا ; دہشتگرد حملوں میں تھرمل ویپنز کا استعمال ، آخر یہ ہے کیا ؟

خیبرپختونخوا ; دہشتگرد حملوں میں تھرمل ویپنز کا استعمال ، آخر یہ ہے کیا ؟

خیبرپختونخوا میں دہشتگرد حملوں میں تھرمل ویپنز کا استعمال ، آخر یہ تھرمل ویپنز ہیں کیا ؟

تھرمل ویپنز ہیں کیا ؟ اور یہ کیسے کام کرتے ہیں ؟

ماہرین کے مطابق یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو جسم سے نکلنے والی حرارت کی شناخت کرتی ہے جس سے اس جسم کا سکیچ واضح ہو جاتا ہے، جسے پھر کسی بھی ہتھیار سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

یہ ٹیکنالوجی اندھیرے میں بھی آسانی سے دیکھنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔

دفاعی امور کے ماہر اور تجزیہ کار بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمود شاہ نے بتایا کہ ’یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس سے ٹرانسمیٹر سے ایسی شعائیں نکلتی ہیں جو سامنے کسی جسم کو چھو کر واپس آتی ہیں اور اس جسم کے درجہ حرارت کے بارے میں بتاتی ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت رکھنے والی دور بین کی طرح ہوتی ہے جو ٹینکوں اور آرمڈ پرسنل کیریئرز میں بھی لگی ہوتی ہیں۔

آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات خان کا کہنا ہے کہ پشاور میں دہشتگردوں نے رات کی تاریکی میں تھانا ریگی ماڈل ٹاؤن کی حدود میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا، حملے میں ایک بار پھر دہشتگردوں نے تھرمل ویژن اسنائپر اور ایم فور رائفلز کا استعمال کیا۔

آئی جی کے مطابق دہشتگردوں نے 30 میٹر کے فاصلے سے 17 فائرکیے جس سے2 پولیس اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوئے جب کہ دہشتگرد باآسانی فرار ہوگئے۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے سابق آئی جی کے مطابق تھرمل ویپنز ہر طرح کے موسم میں دن رات کسی بھی جگہ استعمال کیا جا سکتا ہے، اس آلے کی رینج تقریباً 3 کلومیٹر ہوتی ہے، اس کو اسنائپر رائفل، گرینیڈ لانچرز، ہیوی اور لائٹ مشین گنز پر نصب کیا جاسکتا ہے۔

سکیورٹی ماہرین کے مطابق امریکی فوج افغانستان سے انخلاکے بعد کم وبیش 7 ارب ڈالرز مالیت کا جنگی سازوسامان چھوڑ گئی تھی ۔

اسنائپر رائفل کو پہلی بار تھرمل سائیٹ کے ساتھ تھانا سربند پر حملے میں استعمال کیا گیا تھا، خیبرپختونخوا حکومت نے بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں دہشتگردوں کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے جدید اسلحہ فراہم کیا۔

Advertisements
julia rana solicitors

تھرمل ویپنز کا مقابلہ کرنے کے لیے خیبر پختونخوا کے 4 اضلاع کی پولیس کو جدید اسلحہ فراہم کیا گیا تاہم طویل عرصے سے دہشتگردی کا شکار پشاور پولیس تاحال اس سے محروم ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply