معروف ناشر ادارے “عکس” کا حقیقی عکس/تحریر : مسلم انصاری

انتہائی افسوس اور افسردگی کے ہمراہ یہ تحریر لکھ رہا ہوں پچھلے کچھ دنوں میں ڈاکٹر حسن منظر (جو کہ ایک مستند و معروف اردو ادیب ہیں اور انہیں رواں برس صدارتی سطح پر ان کے ادبی کام کے لئے ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا) کے ہمراہ کچھ نشستیں رہیں ،ان نشستوں میں بھی ڈاکٹر حسن منظر صاحب نے اس سانحے کا باقاعدگی سے ذکر کیا اور ہمیں پروف بھی دکھائے جو اب تک میرے پاس موجود ہیں جنہیں ڈاکٹر صاحب کی اجازت سے منظر عام پر بھی لایا جا سکتا ہے۔

معاملہ یوں ہے کہ :دسمبر 2022ء میں لاہور سے ایک ناشر ’’عکس پبلشرز‘‘ کے مالک محمد فہد، جنھیں ڈاکٹر صاحب جانتے نہیں تھے حسن منظر صاحب کے پاس تشریف لائے اور ان کی حالیہ مکمل کتاب “گزرے دن” کو شائع کرنے پر پُرزور اصرار کیا، افضال سید اور تنویر انجم کے کہنے پر حسن منظر صاحب نے اپنی کتاب مذکورہ ادارے عکس کے حوالے کر دی، بعد ازاں وقتاً فوقتاً اشاعت کی بابت حسن منظر صاحب پوچھتے رہے مگر ادارے کی جانب  سے جواب نہیں دیا گیا، بلکہ اس ادارے کا حسن منظر صاحب سے پیسوں کا مطالبہ اٹھنے لگا۔
پھر کہنے لگے کاغذ نہیں مل رہا

جناب حسن منظر صاحب نے چاروناچار ان کے آگے اپنے تعلق والے سے کہہ کر کاغذ کی دستیابی کی بھی ایک صورت رکھ دی اس پر بھی خاموشی اپنائی گئی
اذیت کا یہ سلسلہ رکا نہیں بلکہ محمد فہد نے حسن منظر صاحب کی ایک عزیزہ گوہر تاج جو امریکہ  میں ہوتی ہیں، سے ڈاکٹر صاحب کا حوالہ دے کر دو لاکھ روپے اینٹھنے کی کوشش کی ۔

یہاں اس تحریر میں آپ آگے ڈاکٹر حسن منظر صاحب کی جانب سے عکس ادارے کے مالک محمد فہد کو بھیجی گئی میلز تاریخ کے ساتھ پڑھیں گے

٭  محترم فہد / عکس پبلیکیشنز ،
۳۔ٹیمپل رو
لاہور
محترمی السلام علیکم
میں اپنی تا حال غیر مطبوعہ کتاب “گزرے دن” ، صفحات تقریبا” چھ  سو صفحات “ کی اپنے صرفے پر بنوائی کمپوزڈ کا پی، جوانپیج کی شکل میں ہے اور جس کی چار بار پروف ریڈنگ میں نے خود کی تھی اور کتاب کا میرا بنوایا ہوا سرورق (ٹائٹل کور) جو دو چیزیں آپ کو عرصہ ہوا یہاں سے بھیجی گئی تھیں مجھے درکار ہیں اور میں انھیں واپس چاہتا ہوں۔

تعاون کا متمنی
سید منظر حسن / حسن منظر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

٭ محترم فہد ، عکس پبلیکیشنز
السلام علیکم
کل ۱۶ جون ،۲۰۲۳ کی آپ کی اور میری گفتگو کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ آپ کے کہنے کے مطابق اگر کتاب چھپ چکی ہے تو اس کے انپیج ، کمپوزڈ مسودے مجھے واپس لوٹانے میں آپ کو کوئی حجت نہیں ہوگی، نہ ہی دقت!میری وہ دو چیزیں، مسودہ اور سر ورق، آپ کے پاس میری امانت ہیں، میرے صرفے پر بنی ہیں، وہ آپ مجھے واپس لوٹا دیجیے!
آپ کے کاروبار میں برکت کی دعا کے ساتھ
مخلص
سید منظر حسن / حسن منظر
17 June, 2023

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

٭ جون 2023ء کو محمد فہد (مالک عکس پبلشرز) کو حسن منظر صاحب نے واضح لفظوں میں ایک آخری ای میل لکھی کہ :

محترم عکس پبلیکیشنز/ فہد صاحب
السلام علیکم
میری متوقع کتاب ’’گزرے دن‘‘ کے آپ کے اشاعت گھر سے طبع ہونے کے سلسلے کا میری طرف سے یہ آخری مراسلہ ہے۔میں آپ کو آگاہ کر رہا ہوں کہ آپ کو اس کتاب کو شائع کرنے کی اب میری طرف سے اجازت نہیں ہے اور کتاب میری اجازت سے اب دوسرے پبلشرز چھاپ رہے ہیں
حسن منظر (سید منظر حسن) کراچی ۲۷ جون ، ۲۰۲۳

ان مذکورہ بارہا رابطوں کے بعد عکس پبلی کیشنز کی جانب سے ایک ای میل آتی ہے :

٭ والسلام سر
امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے، آپ کی کتاب پرنٹ ہو چکی ہے، جون میں جس کا ذکر فہد صاحب آپ کو پہلے بھی کر چکے ہیں فون پر، اس وقت کتاب جِلد کے مراحل میں ہے۔ جولائی میں آپ کو کتاب بھیج دی جائےگی۔
شکریہ
ٹیم عکس پبلی کیشنز

٭ حسن منظر صاحب کا جواب :
حوالہ: میں لکھ چکا ہوں مجھے اس کا ثبوت کہ (کتاب چھپ چکی ہے) سات دن میں چاہیے۔مکمل کتاب، دس جلدیں چند دن پہلے ٹائٹل میں کچھ تبدیلی چاہی تھی اور آج محمد رافع سلمہ سے ٹائٹل کور منگوایا ہے! اور آپ اس وقت لکھ رہے ہیں کتاب جلد کے مراحل میں ہے
مع السلام 

Dr Manzar Hasan
Karachi Pakistan

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس آخری ای میل کے بعد بھی سات دن کی یہ آخری مہلت تھی جس پر کوئی جواب نہ آیا لہٰذا ڈاکٹر حسن منظر صاحب نے ’’بک کارنر، جہلم‘‘ کے مینجنگ ڈائریکٹر امر شاہد صاحب سےبات کی اور ان سے اپنی تین کتابوں (حبس، دھنی بخش کے بیٹے، انسان کا دیش) کی بابت پہلے سے معاہدہ ہو چکا تھا اور وہ بہت جلد یہ کتابیں شائع کرنے والے تھے حسن منظر صاحب کی اجازت سے انھوں نے ’’گزرے دن‘‘ پر بھی کام شروع کیا اور فکشن کی تین کتابوں کے ساتھ ہی اس خودنوشت کو بھی منظرِ عام پر لانے کا عزم کیا۔محترم امر شاہد مسلسل رابطے میں رہے اور 10 جولائی 2023ء کو ڈاکٹر حسن منظر صاحب کی چاروں کتابوں (گزرے دن، حبس، دھنی بخش کے بیٹے، انسان کا دیش) ایک ساتھ منظرِ عام پر لانے کا اعلان کر دیا۔

ڈاکٹر حسن منظر صاحب اس سب تفصیل کے بعد لکھتے ہیں :
٭ اب مجھے نہایت افسوس کے ساتھ لکھنا پڑ رہا ہے کہ میری اجازت کے بغیر ’’عکس پبلشرز‘‘ والوں نے میری کتاب ’’گزرے دن‘‘ کا اشتہار جاری کر دیا ہے جس کی اشاعت کی انھیں قطعی اجازت نہیں ہے یہ سراسر غیر قانونی اور غیر اخلاقی حرکت ہے اس کتاب کے حقوق ’’بک کارنر،جہلم‘‘ کو دئیے جا چکے ہیں اور وہی اس کتاب کو چھاپنے کے مجاز ہیں انہی کی کتاب اصلی تصوّر کی جائے!
اب اپنا یہ معاملہ میں عوام کی عدالت میں رکھتا ہوں آپ خود فیصلہ کریں آپ کو کسے سپورٹ کرنا ہے!

حسن منظر(سید منظر حسن)
کراچی
16 جولائی 2023ء

Advertisements
julia rana solicitors london

نوٹ : آپ تصور کرسکتے ہیں اس ادبی دنیا میں ایک نامور صدارتی ایوارڈ یافتہ اور معروف اردو ادیب کی کیا حالت ہے آپ اگر ایک ادبی بیٹھک کا حصہ ہیں یا خود کو اس فریضے میں کسی بھی طرح  شامل گردانتے ہیں تو یہ آپ کا فریضہ ہے اسے آگے نشر کریں : شکریہ

Facebook Comments

مسلم انصاری
مسلم انصاری کا تعلق کراچی سے ہے انہوں نے درسِ نظامی(ایم اے اسلامیات) کےبعد فیڈرل اردو یونیورسٹی سے ایم اے کی تعلیم حاصل کی۔ ان کی پہلی کتاب بعنوان خاموش دریچے مکتبہ علم و عرفان لاہور نے مجموعہ نظم و نثر کے طور پر شائع کی۔جبکہ ان کی دوسری اور فکشن کی پہلی کتاب بنام "کابوس"بھی منظر عام پر آچکی ہے۔ مسلم انصاری ان دنوں کراچی میں ایکسپریس نیوز میں اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply