یہ مضمون اقتباس ہے” اعظم معراج کی کتاب پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار” ( مجموعہ کتب)میں سے ۔
“اب حالیہ اقدامات 2020ء کے بعد سے گو کہ تعمیرات کی صنعت سے وابستہ افراد کے روزگار میں اضافہ ہوا ہے لیکن جس بڑے پیمانے پر تعمیرات میں سرمایہ کاری ہوئی اور اس غیرا علانیہ بہت بڑی ایمنسٹی سے تعمیرات شروع ہوئی ہیں۔ اس سے لگتا ہے کہ مزیدسرمایہ بھی اس شعبے میں پھنس جائے گا کیونکہ کچھ لوگ تو اپنا سرمئی، خاکی،کالا، غرض ہر طرح کا پیسہ یہاں لگا رہے ہیں، انہیں نفع نقصان سے مطلب نہیں لیکن جو لوگ بہت زیادہ نفع کی امید پر سرمایہ کاری کر یا کروا رہے ہیں، انہیں اتنے بڑے نفع دینے کی سکت عام پاکستانیوں میں نہیں ہے۔ لہٰذا جو تعمیرات ان پیسوں سے ہو رہی ہیں۔ جس پیسے کے مالکان کو پاکستان بلکہ دنیا بھرمیں کہیں بھی اپنا پیسہ رکھنے میں مشکل ہو رہی ہے وہ تو نقصان کرکے بھی فائدے میں رہیں گے لیکن ان کی دیکھا دیکھی عام لوگ اس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، انہیں مشقت کے بنیادی اصول طلب و رسد (ڈیمانڈ و سپلائی) کو سمجھنے کی ضرورت ہے گو کہ بینکوں کے قرضوں (لون) کی کم شرح کی سہولت کی بدولت یہ خدشات کچھ کم ہونے چاہئیں لیکن پُرآسائش رہائش گاہیں اور دفاتر مہنگے ہیں جو عام پاکستانی کی قوت خریدسے ان اقدامات کے باوجود مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔اس خدشے کے پیش نظر ایک نقطہ نظر کی یہ پیش گوئی ہے کہ جو لوگ بڑے منافعوں کے امید آسرے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ وہ شایداس بھیڑ چال میں بڑے نقصان کریں گے۔
اس میں دو نقطۂ نظر ہیں۔ ایک یہ کہ کالا، سرمئی، خاکی اور سفید دھن شعبہ تعمیرات میں لگنے سے صنعتوں کا پہیہ چلے گا۔ ملک میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبارخوب چلے گا۔ دوسرا نقطہ نظر وہ ہی اوّل الذکر ہے جس کے مطابق جب ستر ،اسّی فیصد ان ڈاکیومینٹڈ اکانومی میں سے کالا ،سرمئی ،خاکی اور سفید پیسہ تعمیرات کی صنعت میں لگنے سے مارکیٹ میں اتنے بڑے حجم پر۔ پُرآسائش اور مہنگی رہائش گاہوں اور دفاتر شوروم کی رسد (سپلائی(Supply بڑھے گی تو کیا مارکیٹ میں اتنی قوت خرید رکھنے والے پاکستانی صارف (کنزیومر(Consumerموجود ہیں؟ اس طرح اس صورت حال میں بہت بڑے اسکیل پرچھوٹے سرمایہ کاروں کا سرمایہ پھنسنے کا امکان ہے جو پھر رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کو بہت بڑا نقصان پہنچائے گا۔”
تعارف:اعظم معراج کا تعلق رئیل اسٹیٹ کے شعبے سے ہے ۔ وہ تحریک شناخت کے بانی اور بیس کتب کے مصنف ہیں ۔ جن میں سے پانچ رئیل اسٹیٹ کے شعبے سے متعلق ہیں ۔جن میں نمایاں” پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار (مجعوعہ کتب)ہے ۔دیگر پندرہ اس فکری تحریک کے اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے لکھی گئی ہیں ۔ جن میں دھرتی جائے کیوں پرائے، شان سبزو سفید کئی خط اک متن, شناخت نامہ نمایاں ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں