واشنگٹن: سورج پیلے رنگ کا ہے اور یا پھر سفید رنگ کا؟ یہ سوال طویل عرصے سے لوگ دریافت کرتے رہے ہیں، اس حوالے سے توجیہات بھی پیش ہوتی رہی ہیں لیکن دسمبر 2022 میں ایلون مسک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر بیان جاری کر کے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا کہ سورج کا اصل رنگ سبز ہے۔
اس ضمن میں سائنسدانوں کو کہنا ہے کہ سورج سرخ، پیلا، نارنجی اس لیے دکھائی دیتا ہے کہ زمین کی فضا میں اس روشنی مختلف انداز سے پھیلتی ہے البتہ اس بات کو بھی نظرانداز کرنا ازحد مشکل ہے کہ خلا میں جانے والوں کو سورج سفید رنگ کا دکھائی دیتا ہے۔
واضح رہے کہ ہمارے نظام شمسی میں سورج سائنسی اعتبار سے ہائیڈروجن اور ہیلیم سے بنا ہوا ہے اور تمام سیارے اسی کے گرد گردش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں وہی رنگ نظر آتا ہے جو تنگ ویو لینتھ (طول موج) رینج میں ریڈی ایشن سے نمایاں ہوتا ہے۔
سائنسدانوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہمیں سورج کا وہی رنگ نظر دکھائی دیتا ہے جو تنگ ویو لینتھ (طول موج) رینج میں ریڈی ایشن سے نمایاں ہوتا ہے۔
اس ضمن میں سائنسدان کہتے ہیں کہ سورج ہر طرح کی ویو لینتھ پر ریڈی ایشن کو خارج کرتا ہے جس سے رنگ آپس میں مل کر سفید نظر آتے ہیں لیکں جب وہ روشنی زمینی فضا میں پہنچتی ہے تو وہ پیلی نظر آتی ہے۔
سائنسی جریدوں کے مطابق سائنسدان یقین رکھتے ہیں کہ سورج کی روشنی صبح اور شام کو سرخ اس لیے دکھائی دیتی ہے کیونکہ زمینی فضا کے ایسے نچلے حصے میں سفر کرتی ہے جہاں گرد اور آلودگی زیادہ ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ طیاروں میں سفر کے دوران سورج سفید محسوس ہوتا ہے کیونکہ وہاں رکاوٹیں کم ہوتی ہیں اور بالائی خلا میں بھی سورج کا واضح نظارہ ہوتا ہے۔
دلچسپ امر ہے کہ بعض ماہرین کہتے ہیں کہ انسانوں کے لیے سورج کی رنگت کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ ہماری آنکھیں اور دماغ کس طرح روشنی کی وضاحت کرتے ہیں؟
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں