• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بیلا روس کی مداخلت سے روس اور ویگنر گروپ میں مذاکرات کامیاب

بیلا روس کی مداخلت سے روس اور ویگنر گروپ میں مذاکرات کامیاب

روس کے خلاف بغاوت کرنے والے نیم فوجی دستے ویگنر گروپ نے کامیاب مذاکرات کے بعد بغاوت ختم کردی۔

بیلاروس کی ویگنر گروپ اور روسی قیادت کےدرمیان مصالحت کی کوششیں رنگ لے آئیں، بیلاروس کے صدر کی کوششوں کے بعد ویگنرگروپ روس میں پیش قدمی روکنے پر آمادہ ہوگیا اور سربراہ ویگنرگروپ یووگنی پری گوژن نے کشیدہ صورتحال کو کم کرنے پراتفاق کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیلا روس کے صدر نے روسی قیادت اور باغی گروپ کے درمیان مفاہمت کیلئے کردار ادا کیا اور دونوں فریقین کو جنگ بندی پر آمادہ کیا جس کے بعد ویگنر کے سربراہ پری گوژن نے اہلکاروں کو واپسی کا حکم دیا۔

انہوں نے اپنے اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ ماسکو کی جانب پیش قدمی روکتے ہوئے یوکرین واپس جاکر اپنے کیمپوں میں پوزیشنز سنبھال لیں۔

پریگوزن کا کہنا تھا کہ ان کے جنگجو جو ماسکو کی طرف پیش قدمی کر رہے تھے خونریزی سے بچنے کے لیے مڑ کر اپنے بیرکوں کی طرف لوٹ رہے ہیں، ویگنر ملٹری کمپنی کو ختم کرنا چاہتے تھے، ہم نے 23 جون کو انصاف کے مارچ کا آغاز کیا، 24 گھنٹوں میں ہم ماسکو سے 200 کلومیٹر کے اندر پہنچ گئے تھے اور اس دوران ہم نے اپنے جنگجوؤں کے خون کا ایک قطرہ بھی نہیں بہایا۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ لمحہ آ گیا ہے جب خون بہہ سکتا ہے، اس ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے کہ دونوں طرف روسی خون بہے گا، ہم اپنے دستوں کا رخ موڑ رہے ہیں اور منصوبہ بندی کے مطابق فیلڈ کیمپوں میں واپس جا رہے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

واضح رہے کہ روس کے نیم فوجی دستے ویگنر نے روسی فوجی قیادت کے خلاف بغاوت کا اعلان تھا جس پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ویگنر گروپ کی فورسز کی جانب سے مسلح بغاوت غداری ہے اور جس نے بھی روسی فوج کے خلاف ہتھیار اُٹھائے اسے سزا دی جائے گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply