• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بپرجوائے: آئندہ 12 گھنٹے اہم، این ڈی ایم اے نے ریڈ الرٹ جاری کردیا

بپرجوائے: آئندہ 12 گھنٹے اہم، این ڈی ایم اے نے ریڈ الرٹ جاری کردیا

 پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں کی طرف بڑھنے والا سمندری طوفان کراچی سے 550 کلومیٹر اور ٹھٹہ سے 530 کلومیٹر دور رہ گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کے مرکز میں 150 سے 190 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ سمندری طوفان 15جون کی دوپہر تک بھارتی ریاست گجرات کے قریب پہنچنے کا امکان ہے، کراچی میں 14 جون کو آندھی اور بارش ہوسکتی ہے۔

 

ساحلی علاقوں میں 300 سے 400 ملی میٹر تک تیز بارشوں کا امکان ہے، کیٹی بندر پر 10 سے 12 فٹ اونچی لہریں اٹھ سکتی ہیں جبکہ 120 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتارسے جھکڑ چل سکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔

این ڈی ایم اے میں پیشگی تیاریوں کا جائزہ

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے زیر اہتمام سمندری طوفان بپرجوائے سے متعلق قومی رابطہ کانفرنس منعقد ہوئی۔ جس کی صدارت چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کی۔

اجلاس میں بپرجوائے کے ممکنہ خطرات اور پیشگی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان نیوی، سیکریٹری سندھ، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے حکام نے شرکت کی۔ جبکہ محکمہ موسمیات سمیت تمام وفاقی و صوبائی اداروں کے متعلقہ حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔

اس موقع پر نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان مزید شدت اختیار کرسکتا ہے۔

این ڈی ایم اے سربراہ کے مطابق طوفان 13-14 جون تک سندھ کے جنوب اور جنوب مشرقی حصے پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ سمندری طوفان سے ساحلی علاقوں میں تیز آندھی، طوفانی بارشیں اور طغیانی آسکتی ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق بپرجوائے کی بین الاقوامی ماڈلز کے ذریعے پیشرفت پر مسلسل نگرانی جاری ہے۔ 13 تا 17 جون ماہی گیر اور سیاح کھلے سمندر کی جانب رخ کرنے میں احتیاط کریں۔

این ڈی ایم اے نے وفاق، بلوچستان اور سندھ کے تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ متعلقہ ادارے ساحلی علاقوں میں ایمرجنسی مشینری اور طبی عملے کی موجودگی یقینی بنائیں۔

پاکستان نیوی اور سمندری امور کے ادارے ساحلی پٹی کی نگرانی کو مزید فعال کریں۔ جبکہ عوام کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ کی ہدایات پرعمل کریں۔

بارشوں کاسلسلہ کل شروع ہونے کی پیشگوئی

دوسری جانب کراچی، حیدرآباد ، ٹھٹھہ، میرپور خاص میں بارشوں اور تیز ہواؤں کا سلسلہ کل شروع ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے، اورماڑہ میں لہروں نے سڑک کا رُخ کرلیا ہے۔

کراچی میں 100 ملی میٹر تک بارش کا امکان ہے، عمارتوں سے اب تک بل بورڈز نہیں ہٹائے گئے، سی ویو روڈ خیابان اتحاد تک بند کردیا گیا ہے اور ساحل پر جانے پر پابندی لگادی گئی۔

طوفان کے زیر اثر کراچی میں گرمی کی شدت بڑھ گئی، 13 سے 17 جون تک ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے روک دیا گیا۔

طوفان نے سجاول میں اثر دکھانا شروع کردیا

سمندری طوفان نے سندھ کے شہر سجاول میں اثر دکھانا شروع کردیا، ہوا کے جھکڑ چلنے لگے، کشتیوں کے بادبان لپیٹ دیے گئے، جبکہ بدین سے لوگوں نے ٹرکوں اور ٹریکٹروں میں نقل مکانی شروع کردی، جس کے باعث آشیانے ویران ہوگئے۔

2 ہزار سے زیادہ لوگ گھروں کو چھوڑ گئے، نقل مکانی کرنے والوں کے لیے گولاڑچی میں امدادی کیمپ بنادیا گیا، کیٹی بندر کو بپھرے سمندر سے محفوظ رکھنے والا بند ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، حیدرآباد میں بھی طوفان کی وجہ سے موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔

بلوچستان کے ساحل گڈانی سے پولیس اور رضا کاروں نے پکنک منانے والوں کو واپس بھیج دیا۔

پاک فوج کی ہنگامی بنیادوں پر امداد کی ہدایات

پاک فوج کی ہنگامی بنیادوں پر تمام گیریژنز کو عوام کی امداد اور ریسکیو کے لیے ہدایات جاری کردیں۔ سول انتظامیہ کی مدد کےلیے پاک فوج کے تازہ دم دستے حیدرآباد، بدین اور ملیر کینٹ سے روانہ کردیے گئے۔

پاک فوج کے دستے تمام ساحلی پٹیوں سے غیر محفوظ آبادیوں کے انخلاء میں انتظامیہ کی معاونت کریں گے۔

ٹھٹہ، سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں سے تقریباً 90 ہزار شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جانا ہے۔

پاک فوج نے کراچی کور کی تمام گیریژنز کو ہر طرح کی امدادی سرگرمیوں اور متاثرہ افراد کے انتظام کےلیے تیار کرلیا۔

Advertisements
julia rana solicitors

عوام کی بھرپور امداد اور نقصانات کی روک تھام کےلیے پاک فوج صف اول میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply