پاکستان سے گرفتارگوانتانامو قیدی سعودی عرب منتقل

فیصل آباد سے گرفتار ہونے والے سعودی شہری کو گوانتا نامو بے کے جیل خانے سے رہا کرکے سعودی عرب منتقل کردیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق الشربی اس سال اب تک کے گوانتانامو بے کے کم از کم چوتھے قیدی ہیں جنہیں رہا کر کے کسی دوسرے ملک بھیج دیا گیا ہے۔

غسان الشربی کی تازہ ترین منتقلی کا مقصد ان قیدیوں کو گوانتانامو فوجی جیل سے نکالنا تھا جنہیں اب ممکنہ قانونی چارہ جوئی کا سامنا نہیں ہے یا جنہوں نے 11 ستمبر 2001 کو امریکہ پر حملوں کے بعد امریکی فوج کی طرف سے اپنی سزائیں پوری کر لی ہیں۔امریکی حکام نے کئی سال تک الشربی کو القاعدہ کے وفادار حامی اور معاون کے طور پر پیش کیا۔ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ایک ایجنٹ کی تیار کردہ اس دستاویز میں الشربی کا ذکر موجود ہے۔

اس میمو میں نائن الیون کے حملوں سے مہینوں پہلے متنبہ کیا گیا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے طلبہ سول طیاروں کی مدد سے حملوں کے مقصد سے طیارہ اڑانے کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ الشربی 11 ستمبر کے حملوں کے بعد بم بنانے کی تربیت کے لیے پاکستان فرار ہو گئے تھے۔ انہیں اگلے سال وہاں گرفتار کیا گیا، حراست میں مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور گوانتاناموبے بھیج دیا گیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

48 سالہ غسان الشربی کو مارچ 2002 میں القاعدہ کے ایک ساتھی کے ساتھ پاکستان کے شہر فیصل آباد سے حراست میں لیا گیا تھا۔ انہیں اس لیے ہدف بنایا گیا کیونکہ انہوں نے ایریزونا کی ایک ایروناٹیکل یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رکھی تھی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply