کتاب تبصرہ : خود سے خدا تک/عاصمہ حسن

یہ کتاب خود سے خدا تک محمد ناصر افتخار نے گزشتہ سال لکھی جسے بک کارنر جہلم نے شائع کیا ـ یہ 36 مضامین پر مشتمل ہے ـ کتاب کے آخر میں قرآن مجید سے چند منتخب آیات بھی فراہم کی گئی ہیں جو ہماری سوچ کے نئے  د واء کرتی  ہیں۔

جیسا کہ کتاب کے نام سے ظاہر ہے کہ یہ سفر خود سے شروع ہوتا ہے جو ہمیں اپنی اصلاح کے مختلف مراحل سے گزارتا ہوا خدا تک لے جاتا ہے ـ یہ کتاب انسان کے سلسلہ وار مراحل پر مشتمل ہے ـ جو ہمیں ہماری ابتدا’ شناخت’ علم و عقل’ خیال و سوچ’ جسم اور اس کے گٹھ جوڑ’ یاداشت کا فعال نظام’ کردار’ تکلیف’ سستی’ عدم تحفظ’ تجزیہ’ خواہشات اور ناتمام خواہشات’ تنہائی’ اداسی اور خلا’ خوف’ بےچینی’ دباؤ اور پریشانی’ چاہے جانے کی آرزو’ اچھائی برائی’ ذہن اور نفس پھر توبہ و ہدایت’ زماں و مکاں ‘ مراقبہ’ مشاہدہ’ ارتکاز سے گزارتی ہوئی اللہ تعالی کی یاد’ ذکر ‘ پہچان’ محبتِ رسولؐ ‘ دعا کی حقیقت’ مقصدِ حیات اور پھر معرفتِ نفس تک کا سفر طے کرواتی ہے ۔

اس کتاب میں مصنف ناصر افتخار نے انتہائی آسان لفظوں میں نفس’ نفسیانی مسائل اور روحانی بیداری کو بیان کیا ہے ـ ان کی یہ کاوش بہت ہی تعریف کے قابل ہے کیونکہ ان کے علم کا دائرہ کافی وسیع ہے،او ر  سونے پہ سہاگہ یہ ہے کہ بہت خوبصورت اورعام عقل و فہم کے حامل لفظوں سے انسان کے ارتقاء سے لے کر آخری سفر تک کے مراحل کو بیان کیا گیا ہے ـ ہم اپنی سوچ کو کیسے اپنے قابو میں کر سکتے ہیں اس پر کیسے قابو پا سکتے ہیں اور اپنے مسائل کو کیسے حل کر سکتے ہیں یہ سب انہوں نے سمجھانے کی کوشش کی ہے اور یہ کاوش سراہے جانے کے قابل ہے۔

اس کتا ب کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہر مسئلے کا حل قرآن و سنت کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے ـ آیتوں اور سورتوں کے حوالے دے کر اپنی بات کو باوزن بنایا گیا ہے ۔ـ

اس کتاب کے تمام مضامین ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور ان میں خاص توازن رکھا گیا ہے جو قارئین کی توجہ کو باندھ کر رکھتے ہیں ـ ان مضامین کو پڑھ کر بندھی کئی گرہیں کھل جاتی ہیں اور اس کے ساتھ اس بات کا احساس شدت سے ہوتا ہے کہ خدا نے ہماری راہنمائی کے لئے قرآن پاک کو اُتارا ہے اگر ہم اس مقدس اور آخری ہدایت کی کتاب کو توجہ سے اس کے ترجمہ کے ساتھ پڑھ لیں اور روزمرہ زندگی میں درپیش مسائل کے لئے قرآن مجید سے استفادہ کریں’ جو کہ ہمیں با حیثیت مسلمان کرنا بھی چاہے تو ہمیں بے راہ روی سے نہ صرف نجات مل جائے گی بلکہ ہماری تمام پریشانیاں ختم ہو جائیں گی ـ۔

جب ہم خود سے خدا تک کا سفر طے کرتے ہیں تو ڈپریشن اور اس جیسی کئی ذہنی بیماریاں ہم سے دور بھاگ جاتی ہیں ـ جس کی بدولت زندگی میں شکرگزاری بڑھ جاتی ہے اور انسان اپنے رب کے قریب تر ہوتا چلا جاتا ہے ـ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یہ کتاب معلوماتی ہونے کے ساتھ ساتھ ہمیں اخلاقیات کا بھی درس دیتی ہے ـ ایسی کتابیں معاشرے میں سدھار لانے میں مددگارثابت ہو سکتی ہیں لہذا ہمیں ایسی کتابوں کا باقاعدگی سے مطالعہ کرنا چاہیے جو نا  صرف ہماری سوچ کو نیا رخ مہیا کریں بلکہ درپیش مسائل کو دیکھنے اور پرکھنے کے زاویے کو بھی بدل سکیں ـ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”کتاب تبصرہ : خود سے خدا تک/عاصمہ حسن

  1. کیا محمد ناصر افتخار صاحب کا فون نمبر مل سکتا ہے؟ یا کوئی ایمیل ایڈریس۔۔۔ اگر ہے تو عنایت فرمائیے۔
    شکریہ

Leave a Reply