• صفحہ اول
  • /
  • اختصاریئے
  • /
  • پاکستانی کا کھتارسس/ لوٹے، ضمیر کے قیدی، یا معاشی دہشت گرد ۔۔اعظم معراج

پاکستانی کا کھتارسس/ لوٹے، ضمیر کے قیدی، یا معاشی دہشت گرد ۔۔اعظم معراج

فلور کراسنگ کے اخلاقی ،سیاسی پہلو تو دو ہیں۔ایک تو یہ لوٹے ہیں، دوسرا یہ ضمیر کے قیدی ہیں ( شکر ہے ضمیر جعفری صاحب کے ہونہار سپوت اب نہیں رہے)ورنہ اس نقطہء نظر کے مزید دو پہلو سامنے آ جاتے۔لیکن ایک بات طے ہے۔ کہ پاکستان کی عدالتوں نے فلور کراسنگ والوں کو مجرم قرار دے دیا ہے ۔۔لیکن ان مجرموں کے جرم میں معاشی دہشت گردی کا ایک پہلو بھی ہے ۔ایک ایسی قوم جس کے بڑے بڑے عزتِ دار ریاستی و حکومتی عہدے دار باجماعت جاکر دوست ملکوں اور سود خور اداروں سے بھیک مانگتے ہوں ۔ ایسی ریاست اور قوم کو جب ان بیس لوٹوں یا ضمیر کے قیدیوں کی بدولت اربوں کا نقصان ہو تو جرم کی اس شدت کو کون سمجھے گا۔ اس جرم کی سزا انھیں کون دے گا۔؟
۔میڈیا منڈی کی دوکانوں کے سیلز مینوں کو اس پہلو پر بھی بات کرنی چاہئیے،اور عدلیہ کی توجہ اس طرف ضرور دلوانی چاہیے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

تعارف:اعظم معراج کا تعلق رئیل اسٹیٹ کے شعبے سے ہے۔ وہ ایک فکری تحریک” تحریک شناخت” کے بانی رضا کار اور 20کتب کے مصنف ہیں۔جن میں “رئیل سٹیٹ مینجمنٹ نظری و عملی”،پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار”،دھرتی جائے کیوں پرائے”پاکستان کے مسیحی معمار”شان سبزو سفید”“کئی خط اک متن” اور “شناخت نامہ”نمایاں ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply