لاہور: پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس تاحال شروع نہیں ہوسکا ہے اور تاخیر کا شکار ہے جب کہ حکومت اوراپوزیشن میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔
ہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے مابین مذاکرات کا دوسرا دور بھی شروع ہوتے ہی نا کام ہو گیا۔
اس سلسلے میں ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اپنے مطالبات پر ڈٹ گئی ہے جب کہ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے اپوزیشن کے مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
واضح رہے کہ طے شدہ شیڈول کے تحت پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس اب تک پانچ گھنٹے کی تاخیر کا شکار ہو چکا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے اجلاس کے آغاز سے قبل ہی کیے جانے والے مطالبات تسلیم کرنے کی شرط رکھ دی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سبطین خان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ تحریری معاہدے کے بعد ہی اسمبلی اجلاس کی کارروائی آگے بڑھ سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئی جی اور چیف سیکرٹری اسپیشل کمیٹی کے سامنے پیش ہوں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ نے آئی جی پنجاب سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی کا استحقاق مجروح ہوا ہے جس پر آئی جی پنجاب کو معافی مانگنا ہو گی۔
اپوزیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اپنے مطالبات پر مبنی ڈرافٹ تیارکرلیا ہے۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں