مجھ سے پھر مانگ۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

فیض احمد فیض کی نیک روح سے معذرت کے ساتھ

مجھ سے پھر مانگ وہ پہلے سی محبت ، مری جاں
انقلاب آنے میں تاخیر تو تھی قاف تا قاف
اور ہم نے اسے بس ایک درہ سمجھا تھا
فیضؔ کی طرح ہی ہم بھی تو یہی سمجھے تھے
انقلاب آوری امکان میں ملصق ہے، مگر
یہ سفر اپنی طوالت میں فلک رس نکلا

Advertisements
julia rana solicitors

اب تو ہم بوڑھے ہیں، نو عشروں کی حد بندی میں
انقلاب آنے کی امید بھی اب مردہ ہے
کون دہرائے گا اس کا وہ سنہری جُملہ
ـ اب تو بہتر ہے کہ ہم مرنے سے پہلے یہ کہیں
ـ’’مجھ سے پھر مانگ وہ پہلے سی محبت ، مری جاں!‘‘

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply