سائنسدانوں نے سورج سے خارج ہونے والی اب تک کی سب سے بڑی لپٹ کیمرے کی آنکھ میں قید کر لی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سورج سے خارج ہونے والی بڑی لپٹیں یورپی اسپیس ایجنسی کے سولر آربِٹر پروب کے کیمرہ کی جانب سے اپنے لینس میں قید کرلی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ سورج کے فُل ڈِسک شاٹ کی ایک تصویر میں اب تک سے بڑی لپٹ کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ سورج کا وہ حصہ جس کا رخ زمین کی جانب نہیں ہے اس طرف سے شعائیں خارج ہوئیں اور خلاء میں لاکھوں میل تک پھیل گئیں۔ ماہرین کے مطابق یہ عموماً کورونل ماس اِیجیکشن سے جوڑے جاتے ہیں، جن کا رخ اگر زمین کی جانب ہو تو ہماری ٹیکنالوجی پر قہر ڈھا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ تازہ ترین اخراج 15 فروری کو ہوا جس کو سولر آربِٹر کے ‘Full Sun Imager’ (FSI) نے کیمرے کی آنکھ میں بند کیا۔ FSI مکمل سولر ڈسک کو دیکھنے کے لیے بنایا گیا ہے باوجود اس کے کہ یہ سورج کے قریب سے گزر رہا ہو۔ 26 مارچ کو یہ اسپیس کرافٹ سورج کے قریب تریب ہوگا۔ اس دن یہ پروب سورج اور زمین کے درمیان فاصلے کے 0.3 گُنا فاصلے سے گزرے گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں