نام بتائیں لاش اٹھائیں۔ثاقب الرحمان

 رقیب روسیاہ کو اٹھوانا چاہتے ہیں تو رابطہ کیجئے. سیاسی مخالفین کو ختم کروانا ہو تو رابطہ کیجئے. سامنے والا دکاندار ریٹ گرا گرا کر آپ کا دھندا مندا کر رہا ہو تو اسے معدوم کرنے کے لئے رابطہ کیجئے. زمین کا تنازعہ حل نہ ہو رہا ہو اور مخالفین طاقت پکڑے جائیں تو انہیں مٹانے کے لئے رابطہ کیجئے. نیز ہر قسم کے چھوٹے اور بڑے قتل کروانے اور اذیت سے مار ڈالنے کے لئے ہماری خدمات حاصل کریں. ہم پاسداران وفا ہیں. مانا کہ ہمارا سب کچھ غلط ہے لیکن ہمارا طریقہ کار بالکل جائز اور قانونی ہے. ہم بہت پہنچے ہوئے لوگ ہیں، ہماری کمپنی آپ سے ٹارگٹ کا ڈیٹا حاصل کرتی ہے. اس کی کچھ معلومات حاصل کرتی ہے پھر۔۔

اگر وہ  ذرا ترقی پسند ہو تو اسے یہود و نصارا کا ایجنٹ کہہ دیتی ہے. اگر وہ  ذ را جمہوریت پسند ہو اور اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی مداخلت سے متنفر ہو تو اسے را کا ایجنٹ مشہور کر دیتی ہے. اگر وہ  ذرا انسانیت پسند ہو اور برابری کی بات کرتا ہو تو اسے ختم نبوت کا دشمن ثابت کرنے لگتی ہے. اگر اس کی فکر میں تشکیک ہو تو اسے ملحد باور کروا دیتی ہے. یہ سب کر کے ہماری کمپنی اسے عوام کے حوالے کر دیتی ہے. باقی کام سادہ عوام کرتی ہے، ہماری کمپنی نے سلمان تاثیر اور مشال کو قتل کروایا ہے، ہم نے ہی پکا قلعہ کروایا تھا، ہم نے ہی جشن پتنگ میں پٹاخے پھوڑے تھے، ہم نے مسلک کے نام پہ بلوچستان میں زائرین بھون ڈالے، ہم نے مذہب کے نام پر وزیرستان میں گردنیں اتاریں، ہم نے ہی “نیٹو کا ساتھی کافر” کا نعرہ مشہور کر کے اے پی ایس کے پھولوں کو مسلا، مدارس امن کی جگہیں تھیں سو ہم نے اپنے کارندے مدارس میں چھپا کر رکھے، جب ڈرون حملہ ہوا تو ہمارے کارندے بھاگ گئے اور معصوم بچے بارود سے ہموار ہو گئے.

ہم سے پہلے قتل کرنا بےغیرتی ہوتا تھا. ہم نے قتل کو بھی غیرت کا نام دیا. اب ہماری کمپنی افراد کو زانی ڈکلئیر کرتے ہیں اور ان کے قریبی لوگوں کی غیرت انہیں قتل کرواتی ہے. ہم سے پہلے انسان کی جان لینا انسانیت کی جان لینے کے مترادف ہوتا تھا. ہم نے جان لینے کو ایک مقدس مذہبی فریضہ مشہور کیا. اب ہم افراد کو کافر ڈکلئیر کرتے ہیں اور ان کے قریبی لوگوں کا جذبہ ایمانی ان سے قتل کروا دیتا ہے. ہم سے پہلے محب وطنی عمل اور بیان سے ثابت ہوتا تھا ہم نے اسے نسل کے تسلسل سے مشروط کر دیا. اب ہم یہ مشہور کرواتے ہیں کہ “فلاں کے چوتھے دادا نے ہندوستانی ہونے پہ فخر کیا تھا”. عوام یہ سن کر ان پر غدار کی مہر لگا کر ان کا حساب چکتا کر دیتے ہیں.

Advertisements
julia rana solicitors london

ہم سے پہلے حب نبوی تو کیا، دعوی نبوت بھی توبہ سے دھل جاتا تھا، ہماری کمپنی نے مشہور کروایا کہ “گستاخ رسول کی ایک سزا سر تن سے جدا”. اب ہم کسی داڑھی منڈھے گنہگار دنیا دار شخص کا غیر مسلم سے اظہار یکجہتی سامنے لاتے ہیں. پھر وہ لاکھ وضاحت دے یا توبہ کر لے، زمین پر بیٹھے ہمارے قدسی گنبد کے مکین انہیں کسی جذباتی مومن کے ہاتھوں راہی ملک عدم کر دیتے ہیں. یہ ہماری کمپنی ہے، ہمارا تعاون  حاصل کیجئے  ہم  جہالت کے کارخانے چلاتے ہیں.  ہماری کمپنی شدت پسند علماء کے فتاوی، دنیا سے متنفر مفسرین کی تفاسیر، اسٹیبلشمنٹ کے چھٹے ہوئے پالتو، جعلی حب الوطنی کے جذبے سے سرشار لیڈر اور خود کو خدا کا رائٹ ہینڈ سمجھنے والے مومنین کو خام مال کے طور پر استعمال کرتی ہے. ہم بہت کامیاب ہیں کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہے. وہ نہیں سوچتے کہ وہ کیا کر رہے ہیں کیوں کر رہے ہیں کس کے کہنے پر کر رہے ہیں اور اس کے نتائج کیا ہو سکتے ہیں. جب تک جہل قائم ہے، ہم قائم ہیں.

Facebook Comments

ثاقب الرحمٰن
چند شکستہ حروف ، چند بکھرے خیالات ۔۔ یقین سے تہی دست ، گمانوں کے لشکر کا قیدی ۔۔ ۔۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply