سعودی عرب کا تاریخی قدیم ائیر پورٹ۔۔منصور ندیم

آج سے سات دہائیوں پہلے جب سعودی عرب میں سعودی ریاست اپنے تیسرے فیز میں منظم ہوچکی تھی،اور پوری دنیا اسوقت خلیجی ممالک میں  پیٹرول کی طرف دیکھ رہی تھی، اس وقت سعودی عرب کے شمالی علاقے عریر کے پاس ’الدوید‘ کے حصے میں سب سے پہلے ایک ہوائی اڈہ  بنایا گیا تھا، جسے اس وقت Aramco کے جوائنٹ وینچر ایک اور کمپنی Trans Arabian Pipeline جسے ٹیپ لائن Tapline کے نام سے جانا جاتا تھا، نے یہاں اپنے ملازمین کے لئے کیمپ لگائے تھے اور یہاں پر پائپ لائن بچھائی  گئی  تھیں  اور یہ پائپ لائن سوڈان اور لبنان تک سنہء ۱۹۵۰ سے سنہء ۱۹۷۶ تک قابل عمل بھی رہی  تھیں ۔

9

یہ قدیم ایئرپورٹ ’الدوید‘ کے تاریخی قصبے میں اسی ادارے جو آرامکو کے ماتحت تھا Tapline ہی نے تعمیر کرایا تھا جو یہاں پر العویقیلہ کے جنوب میں تقریبا ۲۰ کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ اس وقت اس قدیم ہوائی اڈے کے دو رن وے تھے، جن میں سے ایک انگریزی کے حروف تہجی “Y” ’وائی‘ کی شکل میں بنایا گیا تھا، اس میں مرکزی رن وے کی لمبائی ۲۸۳۵ میٹر اورچوڑائی ۴۵ میٹر تھی۔دوسرا رن وے ۲۳۳۳ میٹرلمبا اور ۴۵ میٹرچوڑا تھا۔ چونکہ یہ پراجیکٹ اس وقت تمام امریکی اور یورپی ممالک کے انجینئرز کی نگرانی میں تھا اس لیے یہاں پر ایک ائیرپورٹ کی ضرورت تھی، اور یہیں پر ہی اس پروجیکٹ کے تمام انجینئرز اور کام کرنے والے افراد کے رہائشی کیمپس بھی بنائے گئے تھے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

’الدوید‘ گاوں خطہ حجاز کے انتہائی قدیم آباد آبادیوں میں شمار ہوتا تھا اس کی وجہ یہ تھی کہ یہاں پر میٹھے پانی کے دو سو سے زائد چشمے تھے جو ماضی میں عرب کے لوگوں کی کسی بھی خطے میں آباد ہونے کے لئے بہترین آئیڈیل جگہ ہوتی تھی، اس سے بھی پہلے قدیم تہذیبوں میں بھی اس خطے میں عراق کے تجارتی قافلوں کی گذر گاہ ہونے کی وجہ سے یہاں پر قدیم بازار اور سرائے تھے۔

 

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply