• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • ڈئیوس علی اور دیا۔۔ناول نگار : نعیم بیگ/تبصرہ از محمد تیمور ریسرچر

ڈئیوس علی اور دیا۔۔ناول نگار : نعیم بیگ/تبصرہ از محمد تیمور ریسرچر

اس ناول پر تبصرے سے پہلے میں     نعیم بیگ صاحب کا تعارف آپ کے سامنے رکھتا ہوں ، افسانہ نگار ،نقاد  اور ناول نگار نعیم بیگ کا تعلق پاکستان کے ادبی مرکز لاہور سے ہے ۔آپ بنیادی طور پر بینکاری اور انجنیئرنگ کے شعبہ سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنے پروفیشنل سفر میں جز وقتی لکھاری کی حیثیت سے ہمہ وقت مختلف اخبارات اور جریدوں میں انگریزی مضامین لکھتے رہے ہیں اردو زبان میں افسانوی مجموعہ”یو ڈیم سالا”لکھ کر بھونچال پیدا کیا، اور دوسراافسانوی  مجموعہ “پیچھا کرتی آوازیں” ہے۔ ڈئیوس علی اور دیا ان کا پہلا اردو ناول ہے اس سے پہلے دو انگریزی ناول بھی لکھ چکے ہیں یہ ناول پاکستان کی تاریخی سیاسی اور سماجی بے چینی اور اقتدار کی کشمکش اور خاص طور پر مشرقی پاکستان کی علیحدگی اور جنرل ضیاءالحق کے مارشل لا ء کے بعد پیدا ہونے والے مسائل کو بیان کرتا  ہے۔

ناول کا آغاز علی کمال ہمدانی اور اس کے دوست خان جمال سے شروع ہوتا ہے جو گریجویشن کے امتحان کے بعد اتھینز کی سیر کے لیے چلے جاتے ہیں۔

وہاں ان کی ملاقات دیا اور جارجیا سے ہوتی ہے دونوں کو دیا اور جارجیا سے محبت ہو جاتی ہے۔
کچھ عرصہ بعد دونوں واپس پاکستان کا رخ کرتے ہیں اور ماسٹر کرنے کے بعد سول سروس کمیشن کے ذریعے ملازمت حاصل کرتے ہیں علی کمال ہمدانی کو اسٹنٹ کمشنر کا عہدہ ملتا ہے وہ مختلف اخبارات اور رسالوں میں مضامین لکھتا ہے اسی دوران ضیاالحق کا مارشل لا ء آتا ہے اور آزادی   اظہارِ رائے پر مکمل پابندی لگ جاتی ہے۔

کچھ عرصہ بعد علی کمال ہمدانی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیتا ہے اس کے کچھ عرصہ بعد اسے گرفتار کر لیا جاتا ہے اور جیل کی اذیت کی وجہ سے وہ ذہنی توازن کھو دیتا ہے۔ ناول کے کردار علی کمال ہمدانی اور دیا ناول کا مرکزی کردار ہیں ۔ پورا ناول ان دو کرداروں کے گرد گھومتا ہے۔ دیا کا کردار ایک مکمل کردار ہے جو یونان سے علی کے لیے پاکستان آتی ہے،اس  کو مصنف نے ڈئیوس  سے تشبیہ  دی ہے ۔ڈئیوس قدیم گریک متھ میں یونانی خدا کا نام ہے جو طاقت کی علامت میں کسی بھی منظر میں غیر مرئی طور پر حاوی ہو جاتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

ناول کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مصنف نے قرۃالعین حیدر کے ناول آگ کا دریا، سے متاثر ہو کر لکھا ہے یہ ناول مابعد جدید تکنیک میں لکھا گیا ہے یہ جدید ناولوں میں ایک بہترین اضافہ ہے نئے پڑھنے والوں کو ضرور متاثر کرے گا یہ ناول عکس پبلیکیشن لاہور نے شائع کیا ہے اور اس کی قیمت 800 روپے ہے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply