اسرائیلی فوج کی معصوم شہریوں پر فائرنگ اور رہائشی عمارتوں پر بمباری سے شہدا کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
اسرائیلی فورسزکی فلسطین پربمباری جاری ہے اور گزشتہ شب 25منٹ میں 122 بم گرائے گئے ہیں۔
بین الاقوامی ذرائع کے مطابق غزہ میں حماس کے زیرزمین سرنگ نیٹ ورک کونشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد دو سوبیس ہو گئی۔ جن میں 63 بچے اور 35 خواتین بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ میں اب تک 52 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ جبکہ اب تک 450عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترس نے عالمی برادری سے غزا کے لیے انسانی امداد سے متعلق مالی اعانت کی اپیل کی ہے۔
شہری گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ غزہ کے 58 اسکولوں میں 48 ہزار لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ میں اب تک 52 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں کے بعد بیشترعلاقے بجلی سے محروم ہیں۔ خوراک، پینے کے پانی اور ادویات کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک تقریر میں کہا کہ غزہ میں حماس کے خلاف حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک تمام اسرائیلی شہریوں کو حفاظت کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں اور توپخانے سے حملے9 دن سے جاری ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں