• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • گاؤں کی سیدھی سادی دوپٹہ اوڑھنے والی شازیہ انور، جسے زمانے کی ٹھوکروں نے ماروی سرمد بنا دیا

گاؤں کی سیدھی سادی دوپٹہ اوڑھنے والی شازیہ انور، جسے زمانے کی ٹھوکروں نے ماروی سرمد بنا دیا

عورتوں کے انسانی حقوق کی علمبردار معروف سماجی کارکن ماروی سرمد حدود آرڈیننس، قانون توہین رسالت میں ترمیم اور کاروکاری کے موضوع پر اواز بلند کرتی رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ ماروی مذہبی اور نسلی اقلتیوں کے حقوق، پاکستان میں مبینہ طور پر ہندو اور مسیحی لڑکیوں کی جبری تبدیلی مذہب کے خلاف بات کرتی ہیں۔

ماروی سرمد کی پیدائش 11 جون 1961ء میں ایک کسان گھرانے میں ہوئی۔ ان کے والد، چودھری انوار الحق بیوروکریٹ تھے جو ڈاریکٹر جنرل کے عہدے سے 2003ء میں ریٹائرڈ ہوئے، ان پر مالی بدعنوانی کے کئی الزامات تھے۔

دادا چودھری عبد الرحمان بہاولپور (پنجاب) کے ایک کسان پیشہ تھے ان کے اجداد کو ریاست بہاولپور کے نواب نے بنجر زمین قابل کاشت بنانے کے لیے مدعو کیا تھا۔ ان کے خاندان کا کچھ حصہ پنجاب اور سندھ جب کہ باقی جالندھر میں موجود تھا، جب پاکستان تقسیم ہوا-

ماروی سرمد کا نام شازیہ انور تھا شازیہ انور جو کبھی دوپٹہ اوڑھے ایم اے ایجوکیشن کرنے پنجاب یونیورسٹی کے اداراہ تعلیم و تحقیق میں آئی اور جمیعت اور جماعت اسلامی کے اساتذہ کو رول ماڈل سمجھتی تھی پھر گردش ایام نے گاؤں کی دوپٹہ اوڑھنے والی لڑکی شازیہ انور کو ماروی سرمد بنا دیا –

سوشل میڈیا پر ماروی سرمد کی ایک ماضی کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں مہاجرین جمات کے اس ہال میں ڈاکٹر اسرار ، غامدی ، امین احسن اصلاحی ، کوثر نیازی اور حسین حقانی اور دیگر دانشوروں کے ساتھ دوپٹہ اوڑھے بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے-

بعد ازاں ماروی کی شادی 3 مئی 1997ء صحافی منظور سرمد سے ہوئی۔ اور ان کی پیشہ وارنہ صحافی زندگی کے 25 سالوں میں، سرمد نے فرنٹئیر لاہور پوسٹ، دا لاہور نیوز اور ساؤتھ ایشین فری میڈیا ایسوسی ایشن میں کام کیا ہے۔ اس وقت سرمد ایک فری لانسر صحافی ہے-

سرمد کے دو بھائی ہیں، جو ماروی سے الگ سیاسی نظریات رکھتے ہیں۔ دونوں ہی عمران خان اور ان کی پاکستان تحریک انصاف کے پرجوش حامی ہیں۔ بڑا بھائی، نوید انور، پی ٹی آئی کینیڈا کا انتہائی فعال کارکن ہے، جب کہ چھوٹا بھائی نبیل انور لاہور کے حلقہ این اے 120 میں پی ٹی آئی کا فعال کارکن ہے۔ مان باپ دونوں ریٹائرڈ ہو چکے ہیں اور بیمار رہتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ماروی ایک پاکستانی حامی حقوق نسواں اور صحافی ہے 1990ء میں بطور صحافی کام شروع کیا۔ماروی مذہبی اور نسلی اقلتیوں کے حقوق، پاکستان میں مبینہ طور پر ہندو اور مسیحی لڑکیوں کی جبری تبدیلی مذہب کے خلاف بات کرتی ہیں۔ ان کا خاص موضوع جنسی حراسانی، نفرت انگیز تقریریں، گھریلو تشدد اور ہے۔ ماروی پر کئی بار ناکام قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے-

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply