کائنات کیسے شروع ہوئی؟(1)۔۔وہاراامباکر

ہمیں معلوم ہے کہ کائنات پھیل رہی ہے اور جیسے یہ پھیل رہی ہے، اس میں پایا جانے والا مادہ اور توانائی dilute ہو رہے ہیں۔ لگ بھگ پونے چودہ ارب سال پہلے، جب یہ کمسن تھی تو مادہ اور توانائی زیادہ کثیف تھے۔ اور چونکہ یہ کثیف تھے، اس لئے درجہ حرارت زیادہ تھا۔ اور زیادہ درجہ حرارت کا مطلب یہ تھا کہ ذرات کا آپس میں ٹکراوٗ زیادہ انرجی پر ہوا کرتا تھا۔ اور جب ذرات زیادہ توانائی پر ٹکراتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟ سب سے زیادہ انرجی پر تصادم جس کو ہم تجرباتی طور پر ٹیسٹ کر چکے ہیں، وہ ہیں جو لارج ہیڈرون کولائیڈر میں ہوئے ہیں۔ یہ توانائی ٹیرا الیکٹرون وولٹ کی رینج میں ہیں۔ اگر اس کو درجہ حرارت میں تبدیل کیا جائے تو یہ 10^16 کیلون نکلتا ہے۔ الفاظ میں ۔۔ یہ ایک کروڑ ارب کیلون ہے۔ چونکہ یہ اتنا بڑا عدد ہے، اس لئے ہم اس کے لئے کیلون کا سکیل استعمال نہیں کرتے۔
اس درجہ حرارت تک ہمیں ابتدائی کائنات کی فزکس کا معلوم ہے۔ اور ہم اسے اچھے اعتماد سے بیان کر سکتے ہیں۔ یعنی نہ صرف ہمارے پاس اچھی تھیوری موجود ہیں بلکہ تجرباتی ایویڈنس بھی۔ وقت کے ابتدائی معلوم سکیل سے کائنات کے لارج سکیل ارتقا کا یہ بگ بینگ کاسمولوجیکل ماڈل ہے۔ جب اس سے پیچھے جائیں تو پھر قیاس آرائی کی جا سکتی ہے۔
ابتدائی کائنات کے بارے میں قیاس آرائی کرنے کا سادہ طریقہ یہ ہے کہ معلوم تھیوری کو وقت میں مزید پیچھے لے جایا جائے اور زیادہ درجہ حرارت پر اس کو extrapolate کر دیا جائے۔ اس میں ازمپشن یہ ہو گی کہ زیادہ درجہ حرارت پر تھیوری میں فرق نہیں آئے گا۔
اس طرح پیچھے جاتے رہیں تو ہم اتنی زیادہ انرجی ڈینسیٹی پر پہنچ جاتے ہیں کہ سپیس اور ٹائم کی کوانٹم فلکچوئشن اہمیت حاصل کرنے لگتی ہیں۔ اس حالت کے لئے کوئی بھی کیلکولیشن کرنے کے لئے ہمارے پاس کوانٹم گریویٹی کی تھیوری کا ہونا لازم ہے۔ لیکن ہمارے پاس ایسی کوئی بھی تھیوری کسی بھی شکل میں موجود نہیں ہے۔
تو بہت مختصر خلاصہ یہ کہ اس وقت ہمیں بالکل بھی کوئی اندازہ نہیں کہ کائنات کی ابتدا کیسے ہوئی۔ لیکن یہ جواب دلچسپ نہیں (اور اگر آپ کاسمولوجسٹ ہیں تو اس جواب کو پبلش نہیں کر سکتے)۔ اس سوال کے بارے میں سینکڑوں خیالات ہیں۔ ایک نظر اس پر کہ کائنات کی ابتدا کے بارے میں چند پاپولر تھیوریاں کونسی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب سے زیادہ پاپولر تھیوریاں یہ مفروضہ لیتی ہیں کہ الیکٹرومیگنیٹک فورس زیادہ توانائی پر سٹرونگ اور ویک نیوکلئیر فورس سے یکجا ہو جاتی ہے۔ (اس کو گرینڈ یونیفائیڈ تھیوری کہا جاتا ہے)۔ ساتھ ہی یہ ایک اور مفروضہ لیا جاتا ہے جو ایک اضافی فیلڈ کی موجودگی کا ہے۔ اس کو انفلیٹون فیلڈ کہتے ہیں۔ انفلیٹون فیلڈ کی موجودگی کی وجہ سے ابتدائی کائنات کا پھیلاوٗ بہت زیادہ تیزرفتار رہا۔ یہ کاسمک انفلیشن کا دور تھا۔ انفلیشن فیلڈ نے کائنات کا مادہ پیدا کیا۔ اب یہ موجود نہیں کیونکہ اب ہم اس کو نہیں دیکھتے۔
تھیوریوں کی اس فیملی میں کائنات کی پیدائش انفلیٹون فیلڈ کی کوانٹم فلکچوئشن کا نتیجہ تھی۔ پیدائش کا یہ ایونٹ بگ بینگ تھا۔
اگر یہ خیال درست ہے تو ایسی کوانٹم فلکچوئشنز ہماری کائنات سے باہر ہو رہی ہوں گی۔ اور مسلسل نئی کائناتیں بن رہی ہوں گی۔
تھیوریوں کی اس فیملی کے ساتھ دو بڑے مسائل ہیں۔ ایک مسئلہ تو یہ کہ ہمارے پاس اس کے کوئی شواہد نہیں کہ کائنات کی فورسز کبھی یکجا تھیں اور دوسرا یہ کہ اتنے ہی اچھے شواہد اس بات کے ہیں (یعنی کہ صفر) کہ انفلیٹون فیلڈ موجود تھا۔
ابتدائی کائنات ایک فیز سے گزری جس میں پھیلاوٗ بہت تیزرفتار تھا۔ یہ آئیڈیا ڈیٹا سے کچھ مطابقت رکھتا ہے۔ لیکن ابھی شواہد بہت مضبوط نہیں۔ جہاں تک اس تیزرفتار پھیلاوٗ کی وجہ کا تعلق ہے کہ یہ انفلیٹون فیلڈ تھا یا کچھ اور ۔۔ یہ ڈیٹا اس بارے میں نہیں بتاتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تھیوریوں کی ایک اور فیملی ہے جس کے مطابق کائنات کی پیدائش ایک مرتبہ نہیں ہوئی لیکن بار بار ہوتی رہی ہے۔ یہ کاسمولوجی سائیکلک ماڈل ہیں۔ اس میں بگ بینگ کا ایک بار ہونے کے واقعے کی جگہ ایک بار یا لامحدود بار ہونے والے بگ باونس لے لیتے ہیں۔ سائیکلک ماڈل کی اپنی کئی اقسام ہیں۔
ایک قسم ایکپائیروٹک یونیورس (ekpyrotic universe) ہے۔ یہ آئیڈیا سٹرنگ تھیوری سے لیا گیا تھا۔ اس میں ہائی ڈائمنشن ممبرین کا تصادم ہوا اور اس کے نتیجے میں ہماری کائنات کی ابتدا ہوئی۔ یہاں پر لیا گیا ایک بڑا مفروضہ سٹرنگ تھیوری ہے اور پھر اس کا خاص ورژن اور پھر اس کا ایک خاص منظر۔
ایک اور آئیڈیا کنفورمل سائیکلک کاسمولوجی ہے۔ اس کے مطابق اگر کائنات کا اختتام ہیٹ ڈیتھ ہے تو اس میں نہ صرف وقت کا بلکہ سپیس کا سینس بھی ختم ہو جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے بڑے اور چھوٹے میں فرق نہیں رہتا۔ کائنات کی ابتدا اور انتہا دراصل ایک ہی حالت ہیں۔ اس میں ایک مفروضہ ہیٹ ڈیتھ ہے۔ دوسرا اس کی حالت ہے۔ تیسرا وقت اور سپیس کی اپنی حالت کے بارے میں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک اور تھیوری کے مطابق نئی کائناتوں کا جنم بلیک ہول کے اندر ہوتا ہے۔ اس میں بلیک ہول کے بارے میں لئے گے چند مفروضات شامل ہیں۔
ایک اور بہت مختلف تھیوری کے مطابق سپیس میں چار ڈائنمنشن کے بلیک ہول سے پیدائش کا ہے۔ اس میں بلیک ہول کے بارے میں اور سپیس کی ڈائمنشز کے بارے میں لئے گئے مفروضات ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک اور خیال یہ ہے کہ کائنات کی “ابتدا” نہیں ہوئی تھی۔ ایک خاص وقت سے پہلے وقت ہی نہیں تھا۔ صرف سپیس تھی۔ یہ نوباوٗنڈری پروپوزل ہے۔ وقت کے غائب ہو جانے کی اسی طرح کی ایک اور پروپوزل لوپ کوانٹم کاسمولوجی سے نکلتی ہے جس کو محققین asymptotic silence کہتے ہیں۔
ایک اور خیال سٹرنگ گیس کاسمولوجی کا ہے۔ اس میں ابتدائی کائنات تقریباً لامحدود وقت کے لئے تقریباً ایک جیسی صورت میں رہی تھی اور پھر پھیلنا شروع کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایسے بہت سے دوسرے خیالات کے علاوہ ہمارے پاس خلائی کچھوے کی کاسمولوجی ہے۔ جس کے مطابق خلا نے اس وقت پھیلنا شروع کیا جب ایک بڑے خلائی کچھوے نے انڈا دیا جس سے کائنات برآمد ہوئی۔ یا پھر نہیں، ایسا کچھ نہیں ہوا۔ یہ خیال میں نے ابھی خود بنایا ہے۔ (لیکن کیا آپ کو پتا لگا؟)۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خلاصہ یہ کہ کائنات کی ابتدا کے بارے میں فزسسٹ کے پاس بہت سے اور بہت ہی مختلف طرح کے کئی خیالات ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ان خیالات کے پیچھے کوئی ایویڈنس نہیں ہے۔ اور ایسا بھی ممکن ہے کہ یہ ایویڈنس کبھی بھی نہ ملے۔ کیونکہ ہم وقت میں جتنا پیچھے جاتے ہیں، دستیاب ڈیٹا کم ہوتا جاتا ہے۔
کائنات کی ابتدائی حالت کے کچھ قیاس ایسے ہیں جن سے پریڈکشن کی جا سکتی ہے۔ لیکن ان کی اگر تصدیق ہو جائے تو بھی اس خاص خیال کی تصدیق نہیں ہو گی۔ کیونکہ کئی مختلف تھیوریوں سے وہی پریڈکشن کی جا سکتی ہے۔ ہماری سائنسی کوششوں کے ساتھ یہ بنیادی مسئلہ ہے۔فزسسٹ کئی طرح کی ریاضیاتی کہانیاں بنا چکے ہیں کہ یہ سب شروع کیسے ہوا۔ لیکن بس، ابھی ہم یہیں پر ہی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کائنات کے ابتدائی معلوم وقت سے اب تک کے پونے چودہ ارب سال کے بارے میں ہمارا علم اچھے ایویڈنس کی بنیاد پر ہے۔ یہ ہماری بڑی کامیابی ہے کہ ہم اس بارے میں اس قدر جان چکے ہیں۔ ہم سب توقع رکھتے ہیں کہ خواہ ہم ابتدا تک نہ بھی پہنچ سکیں لیکن ابتدائی کائنات کے بارے میں جاننے کو ابھی بہت کچھ اور بہت دلچسپ چیزیں باقی ہیں۔
اس وقت اس سے پیچھے جانے کیلئے اس وقت نہ ہمارے پاس ایمپریکل شواہدات ہیں اور نہ ہی کوئی تھیوریٹیکل ماڈل۔ پیچھے جانے کے لئے ہمیں فزکس میں آگے بڑھنا ہو گا۔ اور اس کے لئے اگلا بڑا قدم کوانٹم گریویٹی کی تھیوری کی تلاش ہے۔ کوانٹم گریویٹی تھیوری کی عدم موجودگی میں بگ بینگ سے پہلے کے تمام ماڈل خلائی کچھوے والے ماڈل سے بہت زیادہ مختلف نہیں۔ (اگرچہ چند کاسمولوجسٹ شاید اتفاق نہ کریں)۔
فزکس کے طویل عرصے سے حل طلب مسائل میں سے ایک کوانٹم گریویٹی ہے۔ کوانٹم گریویٹی کیا ہے؟ یہ سوال فزکس کے دلچسپ ترین سوالات اور مسائل میں سے ہے۔
(جاری ہے)

Advertisements
julia rana solicitors

اس کو دیکھنے کیلئے

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply