پورے کے پورے جنگل کا نظام الٹ گیا تھا۔
ہرن چیتے کا پیچھا کر رہا تھا اور چیتا خوف کے مارے چیخ رہا تھا۔ کبوتر عقاب کا شکار کر کے دعوت اڑا رہے تھے۔ بھیڑیے سبزیاں چبا رہے تھے اور خرگوش ان کے نرخرے دبا رہے تھے۔
زرافے بھونک رہے تھے جبکہ کتے خاموش تھے۔ ہاتھیوں کا جھنڈ چیونٹی کے آگے سر جھکا رہا تھا اور چوہے بلی کے سامنے سیٹیاں بجا رہے تھے۔
گدھ شکار ڈھونڈ رہے تھے اور شاہین لاشیں نوچ رہے تھے۔
دراصل شیروں کو اپنا جوٹھا پلا کر، مردار کھلا کر
گیدڑ حکمران بنے بیٹھے تھے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں