شادی چاہے محبت کے نتیجے میں ہو یا بزرگوں کے فیصلے کے مطابق ۔۔۔ انجام کار شادی شدہ مرد تو بس شدہ شدہ رہ جاتے ہیں ۔۔۔ جس کی عکاسی غلام بھیک نیرنگ کے درج ذیل کلام میں نظر آتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ باقی شادی محبت کی ہو یا بزرگوں کی طے شدہ، حال مرد کا وہی ہوتا ہے جو خربوزہ چھری پر گرے یا چھری خربوزے پر گرے تو خربوزے کا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔
اک ہجوم غم و کلفت ہے خدا خیر کرے
جان پر نت نئی آفت ہے خدا خیر کرے
جائے ماندن ہمیں حاصل ہے نہ پائے رفتن
کچھ مصیبت سی مصیبت ہے خدا خیر کرے
آ چلا اس بت عیار کی باتوں کا یقیں
سادگی اپنی قیامت ہے خدا خیر کرے
رہنماؤں کو نہیں خود بھی پتا رستے کا
راہ رو پیکر حیرت ہے خدا خیر کرے۔
Facebook Comments