دیوار ہجر کے سائے ۔۔عشرت معین سیما/تبصرہ:محسن علی

گزشتہ بدھ عشرت معین سیما کی افسانوں کی کتاب “دیوار ہجر کے سائے ”  موصول  ہوئی ۔۔یہ کتاب انہوں نے وطن کے نام لکھی  ہے۔
عشرت معین سیماء سے دو سال پہلے ایک ادبی حلقہ میں ملاقات ہوئی، جس میں اُن کا ایک افسانہ پہلی بار اُنہی کی آواز میں سُنا تھا۔ اس کے بعد انکی کتابوں سے بھی آشنائی ہوئی، جس میں جرمنی میں اردو ، پھر شاعری کی کتاب گزشتہ سال آئینہ مشکل میں ہے ، اور اب دیوارِ ہجر کے سائے ۔۔

انکی یہ کتاب اُنیس افسانوں کا مجموعہ ہے ۔۔۔جس میں ایک شاعرہ کی کہانی سے افسانہ شروع کرتے ہوئے برلن کی دیوار سے متعلق افسانے دیوار ہجر کی کہانی پر کتاب کا  اختتام   ہوتا ہے۔

عشرت معین سیما کے افسانوں میں انکی دوہری شہریت و سفر کا عکس نمایاں دِکھتا ہے، جس سے اخذ کیا جاسکتا ہے، کہ ان کا مشاہدہ بڑے کینوس پر ہے ،ان کے افسانوں میں جہاں خاندانی نظام کی گتھیوں میں اُلجھی زندگی کا تذکرہ ہے، وہیں  سماجی رویوں پر بھی انہوں نے خوب کُھل کر لکھا ہے۔۔جہاں آزادی پر لکھا خوبصورت افسانہ سماج کے چہرے کا  عکاس ہے، نہ صرف ہمارے بلکہ عالمی چہرے کا ، وہیں  دوسری جانب “اونچی مانگ” جیسا افسانہ ہمارے سماج میں لوگوں کی رشتہ کو لے کر مانگ سے متعلق  بھی   ایک سچ ہے۔

جب کہ رجو جیسا کردار۔۔ایک طرف تو ایک طوائف کے مسئلے کی جانب اشارہ کرتا ہے جس سے انکا روزگار بدلتے حالات کے پیش نظر مانند پڑگیا ،تو دوسری جانب معذور شخص کی جنسی خواہشات کا احاطہ کرتا  ہے۔ اس افسانے نے اس لیے بھی دل کو چھو لیا کہ میں خود ایک ایسے شخص کو جانتا ہوں ،اور اس معاملے میں اُس کی کوئی مدد نہیں کرپارہا۔۔

لہذا اگر کہا جائے عشرت معین سیما نے پوری ذمہ داری سے ان افسانوں کے ذریعہ عالمی، علاقائی و انسانی سماج کی بھرپور عکاسی کی ہے تو بیجا نہ ہوگا۔ امید کرتے ہیں کہ وہ مکمل صحتیاب ہوکر اب کراچی تشریف لائیں ،تاکہ   اُن  کی شخصیت میں موجود ایک ادیب سے مزید استفادہ حاصل کیا جاسکے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

دوستوں سے گزارش  ہے” دیوارِ  ہجر کے سائے” رنگ ادب پلشرز سے خرید کر  ضرور پڑھیں ۔

Facebook Comments

محسن علی
اخبار پڑھنا, کتاب پڑھنا , سوچنا , نئے نظریات سمجھنا , بی اے پالیٹیکل سائنس اسٹوڈنٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply