اپنی ساٹھویں سالگرہ(1977) کے دن تحریر کردہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سن تو، ستیہ پال آنند
وید، شاستر، گیتا
عمر کی اکائیوں کو
آشرم سمجھتے ہیں
چار آشرم، جیسے
زندگی کے عرصے میں
وقت کے پڑاؤ ہیں
عازم ِ سفر ہونا
شرط ہے مگر پھر بھی
ایک پر پہنچ کر ہی
دوسرے کو جانے کا
راستہ نکلتا ہے
سن تو ستیہ پال آنند
تیرے جیسے لوگوں کا
حزنیہ فقط یہ ہے
زندگی کو بچپن کی
کھیل کو لڑکپن کی
عشق کو جوانی کی
آنکھ سے نہیں دیکھا
تم تو سیدھے بچپن سے
بوڑھے ہو گئے آنندؔ!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں