انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس39)

آج کی مجلس میں ابوالحسن دیر سے آئے۔ان کے چہرے پر ملال کے اثرات نمایاں تھے۔بیٹھتے ہی گویا ہوئے۔
مسافر سن! اور دھیان رکھ۔ ڈر اس وقت سے جب انسان ہندسوں میں تحلیل ہو جائے گا۔اور جب اس کا ایک ہندسہ گم ہو جائے گا۔اور اس کا سب کچھ تبدیل ہو جائے گا۔وہ اپنی اپنی پہچان گھو بیٹھے گا۔انسان انسان کا دشمن ہے۔انسان اپنی ترقی کے ہاتھوں برباد ہو رہا ہے۔انسان بھی مخلوقات کا دشمن بن چکا ہے۔ نباتات کا بھی دشمن ہے۔وہ پتھروں سے محبت کرنے لگا ہے۔
انسان کا اپنا بنایا ہوا قانون اس کے لیے وبال جان بن جائے گا۔دراصل انسان قانون بناتے وقت اپنے آپ کو منہا کر دیتا ہے۔ اور یہ سمجھتا ہے کہ دوسروں کے لیے قانون بنا رہا ہے۔ اگر وہ اپنے آپ کو اس میں شامل کر کے قانون بنائے تو صورتحال مختلف ہوتی۔
زمین انسان کے لیے بنائی گئی ہے ۔اس کے لیے جائے قرار اور مسکن ہے۔وہ اس کو بھی برباد کر رہا ہے۔اور اس عمل میں خود ہی برباد ہو جائے گا۔ انسان سے محبت کرو۔زمین سے محبت کرو۔زمین پر موجود تمام مخلوقات حتیٰ کہ نباتات کا بھی احترام کرو۔یہی انسان کی بقاء کے ضامن ہیں۔
مسافر یاد رکھ اور آنے والوں کو بتا۔مصنوعی ذہانت کی ترقی انسان کے لیے عذاب بن جائے گی ۔اس سے بچو۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply