دُور ہوں اہلِ کشمیر کے سارےغم
ملتجی ہم خدا سے دعاگو ہیں ہم
ختم ہو یہ کٹھن دورِ ظلم و ستم
دُور ہوں اہلِ کشمیر کے سارےغم
آج مسلوب ہیں ساری آزادیاں
کتنے مجبور ہیں تیرے پیرو جواں
ہے کٹھن وقت یہ دورِ رنج و الم
دُور ہوں اہلِ کشمیر کے سارے غم
اے مہکتے گلوں کی حسیں سرزمیں
عافیت سے رہیں تیرے سارے مکیں
تُجھ پہ برسے ہمیشہ خدا کا کرم
دُور ہوں اہلِ کشمیر کے سارےغم
کر رہے ہو لہو سے رقم داستاں
تم پہ ہوگا خدا ایک دن مہر باں
عون و نصرت کے وارث رہودم بہ دم
دور ہوں اہل کشمیر کے سارےغم
سب اسیروں شہیدوں کی قربانیاں
بخدا جائیں گی کیسے یہ رائیگاں
یونہی چلتے رہو تم قدم بہ قدم
دُور ہوں اہلِ کشمیر کے سارےغم!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں