ملک جان کے ڈی، - ٹیگ

سب ڈھل جاتا ہے۔۔ملک جان کےڈی۔

زندگی میں کچھ  بھی مستقل نہیں رہتا، سب ڈھل جاتا ہے۔ سب  چیزیں   وجودیت کھودیتی   ہیں۔ سارے کے سارے ابدی نیند سوجاتے ہیں اور اسی طرح  آہستہ آہستہ ختم ہو جاتی ہے۔ بقول رضا علی عابدی صاحب کے ” یہ←  مزید پڑھیے

لہو سے ٹپکتے آنسو۔۔ملک جان کےڈی

کہتے ہیں کہ مزاحمت زندگی ہے ، جو لوگ مزاحمت نہیں کرتے اس کا واضح مقصد یہ ہے کہ وہ لوگ غلامی پسندانہ سماج کو قبول کرنا چاہتے ہیں ، یہ وہ معاشرہ   قبول کرنا چاہ رہے ہیں جہاں←  مزید پڑھیے

بلوچوں کا سستا خون اور میڈیا۔۔ملک جان کےڈی

آج کی 21 ویں صدی میں بلوچستان سے لاپرواہی کے رویے شدت کے ساتھ موجود ہیں۔ فرق پڑا ہے تو صرف اتنا کہ اب ہمیں کہیں کہیں یہ محسوس ہونے لگا ہے کہ یہ نام نہاد اصول اور رسم و←  مزید پڑھیے

ہم لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں۔۔ ملک جان کے ڈی

یاد رہے غلامی ایک سماتے وچ ہے اور سوچ کبھی بھی بدلی جاسکتی ہے مدِ مقابل کی سوچ سے اپنی سوچ بلند کردو ،اسکے خیالات دب جائیں گے بقول دانشور   پارس صاحب ، فرماتے  ہیں کہ ”   سرخ ہندیوں←  مزید پڑھیے