ڈاکٹر شاکرہ نندنی کی تحاریر
ڈاکٹر شاکرہ نندنی
ڈاکٹر شاکرہ نندنی لاہور میں پیدا ہوئی تھیں اِن کے والد کا تعلق جیسور بنگلہ دیش (سابق مشرقی پاکستان) سے تھا اور والدہ بنگلور انڈیا سے ہجرت کرکے پاکستان آئیں تھیں اور پیشے سے نرس تھیں شوہر کے انتقال کے بعد وہ شاکرہ کو ساتھ لے کر وہ روس چلی گئیں تھیں۔شاکرہ نے تعلیم روس اور فلپائین میں حاصل کی۔ سنہ 2007 میں پرتگال سے اپنے کیرئیر کا آغاز بطور استاد کیا، اس کے بعد چیک ری پبلک میں ماڈلنگ کے ایک ادارے سے بطور انسٹرکٹر وابستہ رہیں۔ حال ہی میں انہوں نے سویڈن سے ڈانس اور موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اور اب ایک ماڈل ایجنسی، پُرتگال میں ڈپٹی ڈائیریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔

جانور۔۔۔شاکرہ نندنی

قربانی کا مہینہ تھا۔۔۔۔مسلمان لوگ قربانی کر رہے تھے۔ ایک گائےاپنا آپ چُھڑا کر بھاگ گئی۔ مسلمان اس کا پیچھا کرتے کرتے ہندوؤں کے علاقے میں پہنچ گئے۔ ہندوؤں نے گائے پکڑ لی اور مسلمانوں کو دینے سے انکار کر←  مزید پڑھیے

بد گمانی کی پہلی سیڑھی۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

بد گمانی کی پہلی سیڑھی ! “مجھے لگا ” یہ ایک بڑی ہی عجیب فلاسفی ہے ، بعض دفعہ لوگ اپنے اندر ایک بھیانک سی دنیا آباد کر لیتے ہیں اور عرصہ دراز  تک خود کو اس سےڈراتے رہتے ہیں←  مزید پڑھیے

فورتھ جینریشن کرپشن۔۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

لوگ کہتے ہیں کہ دو بھائی کرپشن میں ملوث ہیں۔ آج کے دور میں اگر کوئی یہ بات کرتا ہے تو اسے بے وقوف سمجھا جاتا ہے، اور یہ کہا جاتا ہے کہ اسے سیاست کی سمجھ بوجھ ہی نہیں←  مزید پڑھیے

شخصیت پرستی۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

انسان عقلی گُتھیوں کو سلجھانے میں ہمیشہ ضعف کا شکار ہوتا آیاہے وہ جلد ہی کسی نہ کسی سوچ سے منسلک ہوکر سکون محسوس کرتا رہا ہے جب وہ عقل اور وقت کے تقاضوں سے خالی ہو کر اندھی تقلید←  مزید پڑھیے

زندگی یک برده۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

یہ مضمون میری مرحومہ ماں سیتا کاویری (سابقہ تبسُم حُسین) کے نام جس نے ساری زندگی نرس بن کر لاہور چٹاگانگ اور منیلا میں انسانوں کی خدمت کی۔ “تعلیم زندگی ہے ،اور جہالت موت، تعلیم سے زندگی سنورتی ہے اور←  مزید پڑھیے

قربانی۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

ساجد کے دل میں کب سے تھا کہ وہ بھی ایک بار قربانی کرے۔ مگر اس کی مالی حالت اس بات کی اجازت نہ دیتی تھی۔ بڑے دنوں بعد،آج اس کی یہ حالات ہوئے  تھے  کہ وہ قربانی کر سکے۔←  مزید پڑھیے

حجاب۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

دنیا میں ہر شخص نے حجاب اوڑھ رکھا ہے۔ تاجر، ادیب، مُلا، پنڈت، افسر، ملازم، دکاندار، خریدار، سیاستدان۔ کیا یہ سب لوگ بظاہرجیسے نظر آتے ہیں حقیقتاً ویسے ہیں؟ یہ سب لوگ محبت،خلوص، ایمان اور سچائی وغیرہ کے حجاب اوڑھ←  مزید پڑھیے

گوری۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

برطانیہ میں ایک ربع صدی گزارنے کے باوجود آج تک یہ عقدہ نہ کھل سکا کہ گوری کو آخر گوری کیوں کہتے ہیں؟ ہم نے تو لال گلابی رنگوں پر مشتمل گوریاں ہی دیکھی ہیں ، ہاں البتہ غصے میں←  مزید پڑھیے

حوصلہ مند خطیب/ڈاکٹر شاکرہ نندنی

اس وقت دنیا کے بہترین کاروباروں میں سے ایک کاروبار حوصلہ مند خطابت ہے۔ آپ لوگوں کو ان کی خامیوں، کمزوریوں سے آگاہ کرتے ہیں اور ان پر قابو پانے کے طریقے انہیں بتاتے ہیں۔ آپ کے پاس سوچنے کی←  مزید پڑھیے

خاموشی۔۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

“خاموشی خیر کی علامت ہے جبکہ شور، شر کا مظہر ہے۔ شورپسند لوگ شورش پسند ہوتے ہیں۔ انہیں ہمیشہ فتنہ فساد کی سوجھتی ہے جبکہ خاموشی پسند کرنے والے فطرتاً امن پسند ہوتے ہیں۔ انسان خاموشی کو توڑتی ہوئی ایک←  مزید پڑھیے

روابطِ انسانی کی سچائی۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

موت ۔۔۔ بلاشبہ زندگی کی سب سے بڑی حقیقت ہے اور انسانی تعلقات کی سب سے بڑی حقیقت ان کی نازکی، کمزوری اور ناپائیداری ہے۔ انسانی رشتوں پہ غور کرتی ہوں تو عجیب سا احساس ہوتا ہے کیونکہ انسانی رشتے←  مزید پڑھیے

مقصدِ حیات۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نند نی

جب آپ اپنے مقصد کو جان لیتے ہیں تو زندگی با معنی ہو جاتی ہے۔ ایک ہتھوڑے کی مثال لیجیے، یہ کیلوں کو گاڑنے کیلئے بنایا گیا ہے۔ یہ اس کام کیلئے خلق کیا گیا ہے۔ اب تصور کریں کہ←  مزید پڑھیے