ڈاکٹر شاکرہ نندنی کی تحاریر
ڈاکٹر شاکرہ نندنی
ڈاکٹر شاکرہ نندنی لاہور میں پیدا ہوئی تھیں اِن کے والد کا تعلق جیسور بنگلہ دیش (سابق مشرقی پاکستان) سے تھا اور والدہ بنگلور انڈیا سے ہجرت کرکے پاکستان آئیں تھیں اور پیشے سے نرس تھیں شوہر کے انتقال کے بعد وہ شاکرہ کو ساتھ لے کر وہ روس چلی گئیں تھیں۔شاکرہ نے تعلیم روس اور فلپائین میں حاصل کی۔ سنہ 2007 میں پرتگال سے اپنے کیرئیر کا آغاز بطور استاد کیا، اس کے بعد چیک ری پبلک میں ماڈلنگ کے ایک ادارے سے بطور انسٹرکٹر وابستہ رہیں۔ حال ہی میں انہوں نے سویڈن سے ڈانس اور موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اور اب ایک ماڈل ایجنسی، پُرتگال میں ڈپٹی ڈائیریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔

خواب اور سانپ۔۔شاکرہ نندنی

نیند اور خواب کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ زندگی کے ایسے اسباق جو ہم کھلی آنکھوں سے دیکھ کر بھی نہیں سمجھ پاتے وہ بند آنکھوں میں خواب کی صورت ہماری روح پر القا ہوتے ہیں۔ خوابوں کو پڑھنے←  مزید پڑھیے

ملکیت یا امانت۔۔شاکرہ نندنی

کسی گھر پر تختی یا کتاب پر نام اور یہاں تک کے قبر پر کتبہ بھی ہمیشہ کسی ایک ہی شخص کے نام کا لگتا ہے۔ اب گھر میں خواہ ہزار مہمان آ جائیں، کتاب ان گنت لوگ پڑھیں اور←  مزید پڑھیے

انسان یا فرشتے؟۔۔شاکرہ نندنی

ایرینا سینڈلر کا تعلق (وارسا) پولینڈ سے تھا ۔دوسری جنگِ عظیم کے دوران اسے اس کیمپ میں پلمبر کا کام مل گیا ،جہاں نازی فوج نے کئی ہزار یہودی خاندانوں کو محصور کر رکھا تھا ۔ ایک خوفناک موت ان←  مزید پڑھیے

جذبۂ ہمدردی۔۔شاکرہ نندنی

اٹھارویں صدی میں انگریزی شعر و ادب پر اپنی منفرد اسلوبِ تحریر اور ندرتِ خیال کی دھاک بٹھانے والے اسکاٹ لینڈ کے معروف شاعر رابرٹ برنز(Robert burns) نے ایک مختصر مگرجامع نظم ”آزاد آدمی”(The Free Man ) کے عنوان سے←  مزید پڑھیے

بھید۔۔شاکرہ نندنی

ایک دن میں میلان اٹلی سے  پروگرام کے بعد صبح کی فلائٹ سے واپس پورٹو پُرتگال  اپنے آفس پہنچی، طویل سفرکی وجہ سے تھکی ہوئی تھی اور مجھے صبح کی یہ میٹنگز بہت ناگوار گزرتی تھیں۔ میں اپنے آفس کی←  مزید پڑھیے

باڈی لینگوئج۔۔شاکرہ نندنی

دنیا میں اس وقت لاتعداد زبانیں بولیں جاتی ہیں کچھ  ممالک تو ایسے بھی ہیں جہاں بیک وقت ہزاروں کی تعداد میں زبانیں بولی جاتی ہیں، دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان مینڈیرن کہلاتی ہے جو کہ←  مزید پڑھیے

فحاشی پر ایک حقیقی نظر۔۔شاکرہ نندنی

سرد اور سیاہ رات میں آتشدان میں بھڑکتی آگ سے بہتر کوئی چیز نہیں ہوتی ۔ آپ لکڑیوں کا ڈھیر لگا کر اسے جلنے اور گرم ہونے دیتے ہیں۔ یہ عالم رومانوی ، پُرکیف، گرم اور بے فکری کا ہوتاہے←  مزید پڑھیے

پلمبر۔۔شاکرہ نندنی

آج سے کوئی سات سال پہلے کی بات ہے کہ میں ایک نئے مکان میں شفٹ ہوئی۔ شفٹ ہونے کے بعد میں نےاس گھر میں اپنا گیزر لگانا تھا۔ یہ سردیوں کے دن تھے اور گرم پانی کے بغیر گزارہ←  مزید پڑھیے

چھوٹا سا لڑکا۔۔شاکرہ نندنی

میں ایک چھوٹا سا لڑکا ہوں۔ ایک بہت بڑے گھر میں رہتا ہوں۔ زندگی کے دن کاٹتا ہوں۔ چونکہ سب سے چھوٹا ہوں اس لیے گھر میں سب میرے بزرگ کہلاتے ہیں۔ یہ سب مجھ سے بے انتہا محبت کرتے←  مزید پڑھیے

مرگِ سرسبز۔۔۔شاکرہ نندنی

ہر طرف دھند ہوتی، گردو غبار کے اڑنے سے پھیلی دھند۔ ڈیرے کے اردگرد پھیلے جامن، پیپل اور شیشم کے بڑے بڑے درخت اس دھند نما گردوغبار میں چھپتے چلے جاتے۔ چھوٹی سی مسجد جو اس ڈیرے کے ساتھ ہی←  مزید پڑھیے

اقبال کا جگنو۔۔شاکرہ نندنی/مختصر کہانی

جگنو کی نظر پڑی، ایک ڈری سہمی ہوئی خوشنما بلبل، گہرے اندھیرے میں لپٹی سسک رہی تھی۔ وہ بدن کی سرسراہٹ میں سنسناتا ہوا اس کے پاس گیا۔ وہ جگنو سے بولی مجھے گھر پہنچا دو۔ وہ بولا، میں لاچار←  مزید پڑھیے

دائمی خوبصورتی۔۔شاکرہ نندنی

میرا بچپن سے یہ نظریہ رہا تھا کہ تعمیرِ زندگی کی بنیاد، باطنی خوبصورتی کی بجائے جسمانی نمود پر ہو۔ میں شاکرہ نندنی اپنی دنیا میں مگن آسمانوں کی سیر کرتی بادلوں پر قدم رکھتی آج اپنی بپتا لکھ رہی←  مزید پڑھیے

بس دعا کریں۔۔۔شاکرہ نندنی

ضروری سامان اور سبزی لینے کے بعد میری متلاشی نگاہیں بغیر سواری کے رکشہ کی تلاش میں تھیں، سامنے سڑک پر بہت سے رکشے آ جا رہے تھے، کچھ سواریوں کے انتظار میں رک جاتے کچھ مایوس ہوکر چل پڑتے،←  مزید پڑھیے

کپڑے بھی یہیں اُتار دوں؟۔۔۔۔شاکرہ نندنی

اُس کے ناخن چبانے سے مجھے سخت اُلجھن ہو رہی تھی۔ ایک دو بار دل چاہا اسے ٹوک دوں۔ لیکن وہ مجھ سے کچھ فاصلے پر عورتوں کے ہجوم اور بچوں کے غُوں غاں میں شاید میری بات نہ سُن←  مزید پڑھیے

عزت کی قیمت صرف ایک یورو۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

جرمنی میں ایک سپر مارکیٹ میں کیشئر کا کام کرنے والی ایک خاتون کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑگئے اور یہ واقعہ پورے ملک میں ذاتی اخلاقیات اورروزگار سے متعلقہ قوانین کے سلسلے میں ابھی تک ختم نہ ہونے←  مزید پڑھیے

عزت کی قیمت صرف ایک ٹرین کی ٹکٹ۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

یہ ایک سچی کہانی ہے جو میری انڈین دوست گیتیکا نے گزشتہ اتوار کو میرے ساتھ سویڈن ٹور پر جاتے ہوئے سنائی تھی، عام طورایسی کہانیاں لوگ کسی سے بھی شئیر نہیں کرتے لیکن میں اُس ہی کی اجازت سے←  مزید پڑھیے

حقیقت۔۔۔شاکرہ نندنی

مجھے اس سے بے پناہ محبت تھی۔ جب میں اس سے ملا تو پہلی ہی نظر میں اس کا ہو گیا۔ پھر میں نے کتنی ہی راتیں اس کی  پیار بھری آغوش میں گزار دیں۔ مجھے خبر نہیں ، وقت←  مزید پڑھیے

کیوں ؟۔۔۔ڈاکٹر شاکرہ نندنی

کیوں ہمارے ملک میں بجلی نہیں بنائی جا رہی ؟ جو شہر کچھ ڈیویلپڈ ہیں ان میں ہی مشکل سے 15 ، 16 گھنٹے بجلی ہوتی ہے ۔جو اوسط درجے کے شہر ہیں وہاں تو 10 سے 12 گھنٹے مشکل←  مزید پڑھیے

خواہشات کے پُجاری۔۔۔شاکرہ نندنی

امیروں کی بڑی بڑی نا جائز خواہشیں بھی پل بھر میں پوری ہو جاتی ہیں، اور غریبوں کی جائز خواہشیں بھی پوری ہوتے ہوتے عمر گنوا دیتی ہیں۔ امیر شخص یہ سوچتا ہے کہ میں پیدا ہی خوش نصیب ہوا←  مزید پڑھیے

آدابِ اختلاف۔۔۔شاکرہ نندنی

آدابِ اختلاف کی اصطلاح ہمارے معاشرے میں امن کی طرح ناپید ہے، بہت ہی دکھ کا مقام ہے کہ ہمارے معاشرے میں لفظ پروٹوکول صرف سیاستدانوں کی حفاظت تک ہی محدود ہو کر رہ گیا ہے، کسی کی رائے کا←  مزید پڑھیے