شاہد عزیز انجم کی تحاریر

فیض کی شاعری کا لسانی پہلو/شاہد عزیز انجم

شاعری کا ایک اہم پہلو لسانی نوعیت کا ہوتا ہے۔ اس لیے کسی شاعر کی شاعری کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال کرتے ہوئے اس کے اہم پہلو یعنی لسانی پہلو کو بھی نظر میں رکھنا ضروری ہے۔ شاعری بنیادی←  مزید پڑھیے

فیض ؔ: اندیشوں کا شاعر(دوم،آخری حصّہ) شاہد عزیز انجم

تھوڑی دیر کے لیے فرض کر لیجیے کہ یہ آپا دھاپی کی صدی ہے۔ جہاں رفاقتوں کی طلب، کچی کلیوں کی مہک، لہو کی تپش، موت کے نوحے، سہاگ کے گیت، جمالِ یار کی بوالعجبیاں، ویتنام کا امن، کشمیر کا←  مزید پڑھیے

فیض ؔ: اندیشوں کا شاعر(پہلا حصّہ)-شاہد عزیز انجم

ہمارے اَدب میں کلاسیکی رحجانات کی بجائے رُومانوی رحجانات کی اَجارہ داری رہی ہے ۔شاید اِس لئے کہ اُردو اور پھر اِس کا بیشتر ادب ایک زوال پذیر اور زوال زدہ معاشرے کی پیدوار ہے ۔ اردو نے جنم لیا←  مزید پڑھیے

مظہر الزماں خان کا علامتی نظام/شاہد عزیز انجم

حید ر آباد (ہندوستان ) سے تعلق رکھنے والے ،مظہر الزماں خان اُردو فکشن کا ایک معروف نام ہیں ۔ یہ علامتی اور ایک مشکل پسند افسانہ نگار ہیں ۔ ان کی کہانیوں اور ناولوں میں اشارے، استعارے ، علائم←  مزید پڑھیے

اُردو افسانہ اور مغربی فکشن: اِختلاط و اِرتباط/شاہد عزیز انجم

مغرب اور مشرق کے درمیان رابطے کا ایک اثر بذاتِ خود اُردو مختصر افسانے کا ظہور ہے ۔ یہاں جملۂ معترضہ کے طور پر دو باتوں کا ذکر ضروری ہے ۔ پہلی یہ کہ کوئی بھی تخلیق کار اپنے مقصد←  مزید پڑھیے

بلراج کومل کی افسانہ نگاری اور تنوع/شاہد عزیز انجم

بلراج کومل کے افسانوں میں جو چیز سب سے پہلے متوجہ کرتی ہے وہ ان کے افسانوں کا “تنوع” ہے۔ یہ تنوع موضوع کا بھی ہے، تکنیک کا بھی اور اسلوب کا بھی۔ تنوع کی یہ کثرت اگر ایک طرف←  مزید پڑھیے