• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بینڈ باجہ برباد:دلہن کی ماں ،دلہے کے باپ کے ساتھ فرار،شادی ملتوی

بینڈ باجہ برباد:دلہن کی ماں ،دلہے کے باپ کے ساتھ فرار،شادی ملتوی

سورات(انڈیا) بالی ووڈ کی سپرہٹ فلم “ہم آپ کے ہیں کون”بھلا کوئی کیسے بھول سکتا ہے،جس میں  دلہا محسن بہل کے چچا الوکناتھ اور دلہن رینوکا شاہانے کی والدہ ریما  لاگو اس وقت انتہائی مضحکہ خیز صورتحال کا شکار ہوتے ہیں جب الوکناتھ اور رینوکا  کے  کالج کے دنوں کامعاشقہ  سب کے سامنے آتا ہے،اور اس راز کو افشا کرنے والا  کوئی اور نہیں بلکہ ریما لاگو(لڑکی کی ماں)کا شوہر انوپم کھیر ہوتا ہے۔۔سب ہنستے ہوئے اس انکشاف کا مزہ لیتے ہیں ۔۔۔اور  شادی آرام سے گزر جاتی ہے۔۔

تاہم سورات میں دوکمسن لڑکی لڑکے کی شادی کا منصوبہ اُس وقت بری طرح ناکام ہوگیا جب دولہے کے باپ اودلہن کی ماں کے بیچ پرانی محبت کی چنگاری بھڑک اُٹھی،اور دونوں مبینہ طور پر فرار ہوگئے۔ یہ شادی فروری کے دوسرے ہفتے میں ہونا طے تھی،لیکن 48 سالہ باپ اور 46 سالہ ماں  10 دس سے لاپتہ ہیں ۔۔

جس وقت یہ آدمی کتارگم میں واقع  اپنی رہائش سے غائب ہوا،خاتون بھی اُسی وقت سے لاپتہ ہیں ،دونوں خاندان انتہائی شرمندگی کا شکار ہیں ،اور پولیس میں گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کروادی گئی ہے۔

دلہا اوردلہن کی منگنی  ہونے کے بعد گزشتہ ایک سال سے دونوں کی  شادی کی تیاری کی جارہی تھی،دونوں ایک ہی برادری سے تعلق کھتے ہیں اور یہ رشتہ دونوں خاندانوں کی رضامندی سے طے پایا تھا۔تاہم شادی سے ایک ماہ پہلے ہی  دلہن کی ماں اور دلہے کے باپ نے اپنے عمل سےسب کو حیران کردیا۔

Advertisements
julia rana solicitors
خاندان کے کچھ قریبی رشتہ داروں کے مطابق ،دلہے کا  باپ  راکیش(فرضی نام) امریلی  کا رہائشی جو کہ ایک سیاسی پارٹی کاممبر  ہونے کیساتھ  ساتھ ایک ٹیکسٹائل بزنس مین  بھی ہےاور جائیداد کی خرید و فروخت کا کام بھی کرتا ہے،   دلہن کی ماں سواتی(فرضی نام)کو اُس وقت سے جانتا تھا  جب سے وہ دونوں کٹارگم کے رہائشی اور اچھے دوست تھے۔
ودنوں کے مشترکہ دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ ماضی میں ایک دوسرے کے خاصے قریب تھے،لیکن حالات کی ستم ظریقی کہ سواتی کی شادی اس راکیش سے ہونے کے بجائے موجودہ شوہر سے ہوگئی۔جو کہ ضلع بھاون نگر کا رہائشی ہے،اور پہلے ہیروں کا کاریگر تھا جو بعد میں  بروکر بن گیا۔
دونوں کے فرار ہونے کا یہ واقعہ سوشل میڈیا پر  زیرِ بحث ہے،اور دونوں کی تصاویر بھی بڑے پیمانے پر شئیر کی جارہی ہیں ۔

رپورٹ: ٹائمز آف انڈیا،انگلش سے ترجمہ اسماء مغل!

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply