بچوں کے ساتھ جنسی درندگی آخر وجہ کیا ہے؟۔۔۔اعظم سلفی مغل

جس چیز پر قابو نا پایا جا سکے پھر اسکی مذمت کے لیے میٹنگز میں ہی عافیت سمجھی جاتی ہے۔شش و پنج اور تردد کی کیفیت ہے، لکھوں یا نہیں۔ اضطرابِ قلب لکھنے پر اکساتا ہے۔ ذہنی و نفسیاتی و فکری کیفیت مخلوط ردعمل کا اظہار کرتی ہے سوچ و بچار کے ہر زاویہ نظر سے موجودہ انسانی معاشرہ کم اور اصطبل زیادہ محسوس ہوتا ہے۔
جہاں بلندیِ شجر سے لیکر شاخِ شجر تک سالم و ممنون نہیں۔
آئے روز کوئی نہ کوئی، کسی نہ کسی بھیڑیے کی درندگی کا شکار ہوتا رہتا ہے۔
ان سماچار کو میٹنگز و کنونشن میں زیرِ بحث لایا جاتا ہے۔ مخصوص وقت کے لیے اپنی ذمہ داری اور ڈیوٹی سمجھ کر پروگرامز کیا اور چلتے بنے۔
لیکن کبھی کسی برائی کے پسِ پردہ محرکات پرکھنے کی جسارت کسی نے نہیں کی۔
آخر کیا وجہ ہے ہمارے معصوم کھلتے پھولوں کو مسل دیا جاتا ہے؟
آخر کیوں اتنے بڑے بڑے سیمینارز کے انعقاد کے بعد بھی معصوم کلیاں ان درندوں کے پنجوں کی گرفت میں آ جاتی ہیں۔
محترم قارئین!
بچوں کو ذہنی و نفسیاتی و فکری مفلوج کیا جا چکا ہے مزید کیا جا رہا ہے۔۔۔
اس میں میرا اور آپ کا نہیں معاشرے کے اہم کردار کے ساتھ والدین کی لاپرواہی اور بے اعتنائی کا زیادہ کردار ہے۔
انسانی نفسیات کے پیشِ نظر ہر ذی شعور کے اندر کمزوری کا عنصر غالب رہتا ہے۔ اسی کمزوری کے ذریعے مطلوبہ ہدف تک رسائی ازحد آسان ہے۔
اکثر و بیشتر چاک و چوبند لوگ خوشامد پسند ہوتے ہیں اپنی تعریف بار بار لوگوں کے منہ سے سن کر قلبی راحت محسوس کرتے ہیں۔
خواتین اپنی صنفِ نازک والی صفات کا خیال رکھتے ہوئے اپنی خوبصورتی کے جملے سن کر خوشی سے پھولے نہیں سماتیں۔
بزرگ اپنی عزت و توقیر کو ہی اپنی بہادری اور دنیا و مافیہا کی نعمت عظمیٰ سمجھ کر اپنی جائیداد حقیقی بچوں کے بجائے اوروں کے نام کروانے میں ہی عافیت سمجھتا ہے۔
اسی طرح بچے بھی ذہنی طور پر کمزور ہوتے ہیں اور معصوم بچوں کی سب سے بڑی کمزوری اپنائیت اور محبت کا برتاؤ ہوتا ہے۔
اپنائیت دکھائیے محبت و پیار کی باتیں کیجیے، بچہ چند ہی ایام میں مانوس ہوگا۔ اب بچے کو جس طریقے پر چاہیں استعمال کریں۔
اسی کمزوری کے سبب یہ معصوم درندوں کی درندگی کا شکار ہوتے ہیں۔ہمیں اپنے نوخیز پھولوں کی بہت زیادہ حفاظت کی ضرورت ہے۔
اس کے لیے بچوں کو اسلامی تعلیم و تربیت سے ضرور روشناس کروائیے۔
اچھے و بُرے کی پہچان کروائیں۔بچوں کے اندر خود اعتمادی پیدا کریں۔بچوں کی نفسیات و ذہنی کیفیات کو سمجھنے کی کوشش کیجیے۔بچے کے داخلی و خارجی معاملات پر گہری نظر رکھیے۔اللہ تعالیٰ ہمارے بچوں کو حفظ و امان میں رکھے۔

Facebook Comments

اعظم سلفی مغل
حافظ قرآن مطالعہ کا شوقین

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 2 تبصرے برائے تحریر ”بچوں کے ساتھ جنسی درندگی آخر وجہ کیا ہے؟۔۔۔اعظم سلفی مغل

  1. بچوں کے ساتھ جنسی درندگی کی بنیادی وجہ آپ جیسے مولویوں کے چیلے ہیں ۔۔ جو پہلے بچپن میں اپنی گانڈ مرواتے ہیں ۔۔۔ اور جب تھوڑا بڑے ہوتے ہیں تو اپنے سے چھوٹے بچوں کی گانڈ کے دشمن بن جاتے ہیں ۔ یہ سارے مدرسے ہیں ہی ہم جنس پرستی کے اڈے

  2. جی جی شکریہ
    بھائی زہر اگلنی تھی اپنی وال پر اگلتے
    یوں کسی کے جذبات کو بھڑکا رہے ہو

Leave a Reply