• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کیا ہم کچرے کو لاوے میں پھینک کر تلف نہیں کرسکتے؟۔۔۔ضیغم قدیر

کیا ہم کچرے کو لاوے میں پھینک کر تلف نہیں کرسکتے؟۔۔۔ضیغم قدیر

یہ وہ سوال ہے جو بڑھتے ہوۓ کچرے کو دیکھ کر کچھ بڑے دماغوں میں اٹھا، سنہ 2002 ایتھوپئین سائنسدانوں نے لاوے میں کچرا تلف کرنے کا تجربہ کیا تھا اس تجربے کے کیا نتائج تھے اس بات کو بعد میں دیکھیں گے۔ سب سے پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ کچرے کو تلف کرنے کے لئے کس طرح کے آتش فشاں کی ضرورت ہوتی ہے؟
ڈھیر سارا کچرا پھیکنے کے لئے تکون نما آتش فشاں کی ضرورت ہوگی تاکہ اس میں زیادہ کچرا آسکے۔ چونکہ زیادہ تر آتش فشاں پہاڑ انسانی آبادیوں سے دور ہی ہوتے ہیں اس لئے ان تک پہنچنے کے لئے ٹرانسپورٹ کی ضرورت پڑے گی۔
مزدور طبقہ جو کچرے کو آتش فشاں پہاڑ میں پھینکے گا اسکی جان کو خطرہ لاحق ہو  گا۔۔ وہیں  انکی زندگی بھی مختلف بیماریوں سے بھر  جاۓ گی۔ اب بات کریں کچرے کی تو اگر کچرا آتش فشاں میں پھینکیں گے تو وہ فٹ سے جل کر بہت سی تابکار اور ماحول کے لئے نقصاندہ گیسوں کو فضاء میں چھوڑ دے گا جسکے نتیجے میں ماحولیاتی آلودگی بڑھ جاۓ گی۔ اور زمین کی حدت میں بھی اضافہ ہوجاۓ گا۔
اسکے علاوہ بہت سی چیزیں لاوے میں پھینکنے کے بعد ساتھ ہی پگھل کر پانی میں چلی جائیں گی جو کہ آبی ماحول کے لئے نقصاندہ ہوگا۔
جبکہ ایتھوپئن ریسرچرز نے جو تجربہ کیا تھا اسکے نتیجے میں یہ پتا چلا کہ لاوے پہ کچرا یا کوئی اور چیز گرانے پر لاوے میں ایک چین ری ایکش شروع ہوجاتا ہے جو کہ اسکو لامحدود حد تک پھیلا دیتا ہے۔ سو یہ لاوے کے رقبے کو بڑھانے کے ہی مترادف ہوگا۔ مگر کیا ہم اپنا کچرا خلاء میں نہیں تلف کر سکتے اس سوال پر اگلی قسط میں بات ہوگی۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply